Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2025 11:44am

صنم جاوید کی مبینہ گرفتاری، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر اغوا کا مقدمہ درج

پشاور میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کو نامعلوم افراد نے مبینہ طور پر گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ سول آفیسر کالونی کے قریب پیش آیا، جہاں صنم جاوید کو زبردستی گاڑی میں بٹھا کر لے جایا گیا۔

تھانہ شرقی پولیس نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی ہے، جس میں نامعلوم افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق صنم جاوید اپنی ساتھی حرا بابر ایڈووکیٹ کے ہمراہ ایک ہوٹل سے واپس آرہی تھیں جب راستے میں ان کی گاڑی کو روکا گیا۔

حرا بابر ایڈووکیٹ نے اپنی مدعیت میں درج مقدمے میں بتایا کہ ’صنم جاوید نے مجھے عشائیے پر مدعو کیا تھا، ہم دونوں ہوٹل سے واپس آرہے تھے کہ اچانک کچھ افراد نے گاڑی روکی اور صنم جاوید کو زبردستی ساتھ لے گئے۔‘

حرا بابر کی ایف آئی آر کے مطابق، ’10 بج کر 40 منٹ پر جب سول آفیسرز میس کے سامنے پہنچے تو ایک سبز رنگ کے ویگو ڈالے نے راستہ روک لیا۔ ہم نے واپس مڑنے کوشش کی تو پیچھے سے ایک سفید رنگ کی کار نے ہمارا راستہ بند کر دیا، ویگو سے تین افراد اور سفید کار سے دو افراد نکلے اورانہوں نے زبردستی صنم جاوید کو گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کی۔‘

حرا بابر کے مطابق موقع پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے مدد کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کی۔

یہ واقعہ گزشتہ رات پشاور میں پیش آیا جس کے بعد پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر لکھا، ’صنم جاوید کو پشاور سے اٹھا لیا گیا۔ کچھ دیر پہلے پشاور کی ایک مصروف شاہراہ پر دو گاڑیوں نے ان کی گاڑی کا راستہ روکا، زبردستی کھینچ کر گاڑی سے نکالا اور ان کے ساتھیوں کے سامنے زبردستی انیں اپنی گاڑی میں ڈال کر لے گئے۔‘

خیال رہے کہ حال ہی میں صنم جاوید کو نو مئی سے متعلق ایک مقدمے میں پانچ برس کی قید کی سزا سنائی گئی تاہم وہ تاحال گرفتار نہیں ہوئی تھیں۔ اس سے قبل صنم جاوید ایک لمبے عرصے تک نو مئی کے کئی مقدمات میں نامزد ہو کر جیل میں رہ چکی ہیں۔ انہیں سزا ہونے سے کچھ عرصہ قبل ضمانت پر جیل سے رہا کیا گیا تھا۔

صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کو بھی چند روز قبل گرفتار کیا گیا تھا۔ دونوں کے خلاف مختلف مقدمات درج ہیں، جن میں نو مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات بھی شامل ہیں۔

ترجمان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا فراز مغل نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر صنم جاوید کے مبینہ اغوا کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ نے واقعہ کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور صنم جاوید کے اغوا میں ملوث نامعلوم افراد کی گرفتاری کے لئے قانونی کارروائی شروع کر دی گئی۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی عمل میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی، خیبرپختونخوا حکومت صنم جاوید کو مکمل انصاف دلانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے، صوبے میں انصاف، قانون اور عزتِ نفس کی حفاظت نعروں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ثابت کی جا رہی ہے۔

واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے، تاہم اب تک صنم جاوید کی بازیابی عمل میں نہیں آسکی۔

پشاور پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور اغوا کاروں کی شناخت کے لیے قریبی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں۔

Read Comments