بھارتی سپریم کورٹ میں ایک معمر شخص نے دورانِ سماعت بھارتی چیف جسٹس بی آر گوائی کو جوتا دے مارا، سیکیورٹی نے جوتا مارنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی چیف جسٹس بی آر گوائی نے دن کا پہلا مقدمہ سننا شروع ہی کیا تھا کہ اچانک ایک بزرگ شخص نے نعرے بازی شروع کر دی اور اِس کے بعد اِن پر جوتے سے حملہ کردیا۔
چیف جسٹس گوائی نے واقعے پر غیر معمولی تحمل کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ ”مجھ پر ایسے حملوں کا کوئی اثر نہیں ہوگا“ جس کے بعد چیف جسٹس بی آر گوائی نے عدالتی کارروائی معمول کے مطابق جاری رکھی۔
ذرائع کے مطابق، گرفتار شخص کے پاس سپریم کورٹ کا وہ پراکسمیٹی کارڈ موجود تھا جو عام طور پر وکلاء یا ان کے معاونین کو جاری کیا جاتا ہے۔ تاہم، اب تک اس شخص کے مقاصد واضح نہیں ہو سکے، اور تفتیش جاری ہے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا جب چیف جسٹس گوائی حالیہ دنوں میں اپنے ایک بیان پر شدید سوشل میڈیا تنقید کی زد میں آئے تھے۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے خجوراہو میں ہندو دیوتا وشنو کے کٹے ہوئے سر والے 7 فٹ لمبے مجسمے کی دوبارہ تعمیر سے متعلق ایک درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا ”جا کر دیوتا سے خود کہو کہ وہ خود یہ مسئلہ حل کرے۔“
چیف جسٹس کے اس ریمارک پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا اور ان پر مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ”مجھے بتایا گیا ہے کہ میرے جملوں کو سوشل میڈیا پر غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں۔“