امریکی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ نے سی این این کو ایک انٹر ویو میں کہا ہے کہ ہےکہ اگر حماس نے غزہ میں اپنا کنٹرول رکھنے کی کوشش تو حماس کو مکمل طور پر مٹا دیا جائے گا۔
امریکی صدر نے کہا کہ میں غزہ میں جنگ بندی کیلئے اپنی تجاویز پر عمل درآمد کیلئے محنت کررہا ہوں اور اسکے لیے پرامید ہوں۔ اب ہم معاہدے کی منظوری کیلئے حماس کا انتظار کررہے ہیں۔ حماس راضی ہوتا ہے تو فوری طور پر جنگ بندی پر عمل ہوجائے گا۔
جب سی این این کے اینکر جیک ٹیپر نے ٹرمپ سے ٹیکسٹ پیغام کے ذریعے پوچھا کہ اگر حماس اقتدار میں رہنے پر اصرار کرتی ہے تو کیا ہوگا، تو ٹرمپ نے جواب دیا ’مکمل تباہی‘ ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں جلد واضح ہو جائے گا کہ آیا حماس سچ میں امن کی خواہاں ہے یا نہیں۔
جیک ٹیپر نے صدر ٹرمپ سے سوال کیا کہ سینیٹر لنزے گراہم کے مطابق حماس نے ٹرمپ کے 20 نکاتی جنگ بندی منصوبے کو مؤثر طور پر مسترد کر دیا ہے، کیونکہ وہ غیر مسلح ہونے سے انکار کر رہی ہے، غزہ کو فلسطینی کنٹرول میں رکھنے پر اصرار کر رہی ہے، اور یرغمالیوں کی رہائی کو مذاکرات سے مشروط کر رہی ہے، تو کیا گراہم غلط ہیں؟
اس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ’ ہم دیکھیں گے۔ وقت ہی بتائے گا۔“
صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ ان کا جنگ بندی منصوبہ جلد حقیقت کا روپ اختیار کرے گا اور وہ اس مقصد کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں۔
قبل ازیں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹروتھ سوشل پر اپنے بیان میں انکا کہنا ہے کہ اسرائیل نے عارضی طور پر بمباری روک دی ہے تاکہ امن معاہدے کو موقع مل سکے۔
امریکی صدر کے سوشل میڈیا بیان کو وائٹ ہاؤس نے ری ٹوئٹ کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ حماس اس معاملے میں تیزی دکھائے ورنہ تمام شرائط ختم ہوجائیں گی۔
امریکی صدر کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب ٹرمپ کی جانب سے پیش کیے گئے 20 نکاتی جنگ بندی منصوبے پر عملدرآمد کے لیے حماس، اسرائیل اور امریکا کے وفود مصر کے شہر شرم الشیخ میں مذاکرات کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے منصوبے کے تحت ابتدائی فوجی انخلا کی لائن سے اتفاق کر لیا ہے، اور اگر حماس بھی اس منصوبے کو قبول کرتی ہے تو جنگ بندی فوری طور پر نافذ ہو جائے گی۔
اگرچہ امریکی صدر نے بمباری کے ”عارضی توقف“ کا تاثر دیا، لیکن غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں۔ غزہ کے اسپتال ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز درجنوں افراد جاں بحق ہوئے، جب کہ اتوار کے روز کم از کم مزید 15 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔