محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان ”شکتی“ کے حوالے سے 10 واں الرٹ جاری کیا ہے، جس کے مطابق سمندری طوفان شکتی کراچی سے 800 کلو میٹر دور ہے، طوفان سے پاکستان کے ساحلوں پر کوئی خطرہ نہیں۔
محکمہ موسمیات کے ٹروپیکل سائیکلون وارننگ سینٹر کی جانب سے سمندری طوفان ”شکتی“ کے حوالے سے 10 واں الرٹ جاری کردیا گیا ہے، شدید سمندری طوفان شکتی شمال مغربی بحیرہ عرب میں موجود ہے، طوفان گزشتہ 6 گھنٹوں کے دوران مغرب، جنوب مغرب کی سمت بڑھا اور اس وقت کراچی سے تقریباً 800 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان سے پاکستان کے ساحلوں پر کوئی خطرہ نہیں جب کہ آئندہ 12 گھنٹوں میں طوفان کے مزید کمزور پڑنے کا امکان ہے، طوفان آئندہ 12 گھنٹوں میں جنوب مغرب کی جانب بڑھنے کے بعد مشرق کی طرف مڑ جائے گا اور رفتہ رفتہ کمزور ہو کر سائیکلونک اسٹورم میں تبدیل ہو جائے گا۔
طوفان کے زیراثر سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جب کہ سمندر میں طغیانی اور تیز ہواؤں کے جھکڑ چلنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، ہواؤں کی رفتار 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ تک جب کہ جھکڑوں کی شدت 55 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں مطلع ابرآلود اور مرطوب رہنے کے ساتھ کہیں کہیں بوندا باندی کا امکان ہے، شہر کا موجودہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ ہے، ہوا میں نمی کا تناسب 75 فیصد ہے، جنوب مغرب سے 11 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 سے 34 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔
مچھیروں کو گھیرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کردی گئی ہے، طوفان کے مرکز کے قریب ہواؤں کی رفتار 135 کلومیٹر فی گھنٹہ تک جا سکتی ہے جب کہ سمندر میں لہریں بلند اور آج رات سے 7 اکتوبر تک حالات انتہائی خراب رہنے کا امکان ہے۔
اس سے قبل ٹروپیکل سائیکلون وارننگ سینٹر نے سمندری طوفان ”شکتی“ کے حوالے سے 9واں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ شدید سمندری طوفان ’شکتی‘ بحیرہ عرب کے شمال مغرب حصے میں کراچی سے تقریباً 700 کلومیٹر جنوب مغرب میں ہے اور گزشتہ 6 گھنٹوں کے دوران جنوب مغرب کی سمت میں مسلسل حرکت کرتا رہا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کا مرکز 21.0 درجے شمالی عرض بلد اور 61.8 درجے مشرقی طول بلد پر واقع ہے۔ طوفان آئندہ 24 گھنٹوں میں رفتہ رفتہ کمزور پڑنے کا امکان ہے تاہم طوفان 6 اکتوبر تک مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھتا رہے گا اور بعد ازاں اپنی سمت تبدیل کرکے دوبارہ مشرق کی طرف مڑ سکتا ہے۔
طوفان کے مرکز کے گرد 110 سے 135 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شدید ہوائیں چل رہی ہیں، شام تک ہواؤں کی شدت میں مزید کمی متوقع ہے، ساحلی پٹی پر اس وقت سمندری ہواؤں کی رفتار 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے جب کہ جھکڑوں کی شدت 55 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ طوفان کے زیرِ اثر سندھ اور بلوچستان کے ساحلی اضلاع میں کہیں کہیں ہلکی بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ عرب میں سمندری حالات انتہائی طغیانی کی شکار ہیں۔ آئندہ 36 گھنٹوں کے دوران شمال مغربی اور وسطی بحیرہ عرب میں بلند و شدید لہروں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسی طرح 5 سے 7 اکتوبر کے دوران بحیرہ عرب میں طوفانی کیفیت برقرار رہنے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے ماہی گیروں کو سختی سے ہدایت دی ہے کہ وہ ان دنوں گہرے سمندر میں جانے سے گریز کریں کیوں کہ سمندری سفر نہایت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔
ادارے نے مزید کہا کہ طوفان کی نگرانی مسلسل جاری ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی جاری کردہ ایڈوائزریز پر فوری اور مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے بچا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ طوفان بتدریج کمزور ضرور پڑے گا لیکن اس کے اثرات ساحلی پٹی اور سمندری حالات پر چند روز تک برقرار رہ سکتے ہیں۔