پنجاب کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے، جس سے موسم خوشگوار تو ہوگیا مگر شہری مشکلات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ بارش سے منگلا ڈیم بھر گیا جبکہ دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔
لاہور، اوکاڑہ، کمالیہ، چنیوٹ، چونیاں، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بھوآنہ، گوجرہ اور گرد و نواح میں رات گئے موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
لاہور میں ڈیوس روڈ، گڑھی شاہو، مال روڈ، ائیرپورٹ، صدر اور مغل پورہ کے علاقوں میں تیز بارش کے باعث سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ گلشن راوی، سمن آباد، چوبرجی اور علامہ اقبال ٹاؤن میں بھی شدید بارش کے باعث بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، کئی فیڈر ٹرپ کر گئے اور شہریوں کو اندھیرے میں رات گزارنا پڑی۔
اوکاڑہ، ساہیوال اور قصور میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، جبکہ کمالیہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔
دوسری جانب شمالی علاقوں میں موسم سرما نے وقت سے پہلے دستک دے دی ہے۔ استور کے بالائی علاقوں، مینگورہ شہر اور سوات کے سیاحتی مقامات گبین جبہ اور وادی کالام میں بارش کے ساتھ ژالہ باری ہوئی، جبکہ پہاڑوں پر موسم سرما کی پہلی برفباری سے سردی میں نمایاں اضافہ ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کے مطابق آج اسلام آباد، پنجاب، خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مزید بارش کا امکان ہے۔
بارشوں کے نتیجے میں منگلا ڈیم اپنی بلند ترین سطح کے قریب پہنچ گیا ہے اور صرف چند انچ کی گنجائش باقی رہ گئی ہے۔ انتظامیہ کے مطابق اگر مزید بارشیں ہوئیں تو اسپل وے کھولنے پڑیں گے۔
دریائے جہلم کے اطراف رہنے والے مکینوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے دریائے جہلم کے کنارے واقع متعدد دیہات کو خالی کروانے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ نالہ گھان اور نالہ بنہاں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
انتظامیہ نے فلش فلڈنگ کے خدشے کے پیشِ نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔
ڈیپ ڈپریشن کے سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان، کراچی میں بارش کی پیشگوئی
ادھر دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے مزید پانی چھوڑنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں میں بارشیں ندی نالوں میں طغیانی کا باعث بن سکتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سروے اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، جبکہ انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
عرفان علی کاٹھیا نے مزید کہا کہ دریائے جہلم میں بھی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے، اس لیے شہری احتیاط برتیں اور غیر ضروری طور پر دریا کے کنارے جانے سے گریز کریں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کا یہ سلسلہ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشات ہیں۔