جاتی امرا لاہورمیں مسلم لیگ ن کی قیادت نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کی اہم ملاقات ہوئی جس میں پیپلز پارٹی کے ساتھ سیز فائر پر اتفاق کیا گیا ہے، ملاقات میں باہمی مشاورت کے ذریعے اختلافات کو مرحلہ وار ختم کرنے پر زور دیا گیا۔
جاتی امراء میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلٰی پنجاب مریم نواز کے درمیان ملاقات میں تین اہم سیاسی اور حکومتی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں ن لیگ کی قیادت نے پیپلز پارٹی کے ساتھ سیز فائر پر اتفاق کیا اور باہمی مشاورت سے اختلافات کو مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیلاب متاثرین کی امداد کے معاملے پر پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
مریم نواز کے حالیہ بیانات کے بعد پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی ختم کرانے کے لیے دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی بدھ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں بیٹھک ہوئی جس میں دونوں جماعتوں نے تمام مسائل افہام و تفہیم سے حل کرنے اور لفظی جنگ بند کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
مریم نواز کے ان بیانات پر پیپلز پارٹی نے شدید ردعمل دیا تھا۔ قمر زمان کائرہ، نوید قمر اور دیگر رہنماؤں نے مریم نواز کے لہجے کو غیر مناسب قرار دیا تھا اور قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیپلز پارٹی نے احتجاجاً واک آؤٹ کیا تھا۔
جاتی امرا میں ہونی والی ملاقات میں مریم نواز نے پیپلز پارٹی کے ساتھ اختلافات کے پس پردہ محرکات سے آگاہ کیا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی قائد کو پیپلز پارٹی قیادت سے رابطوں بارے بریفنگ دی۔
نواز شریف نے فلسطین میں قیام امن کے لیے حکومت کی کوششوں کی ستائش کی اور وزیراعظم شہباز شریف نے نوازشریف کو آزاد کشمیر کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں کشیدگی کے خاتمے اور طے پانے والے معاہدے کی تفصیلات سے نواز شریف کو آگاہ کیا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور عرب سربراہوں کے تازہ رابطوں کی بھی معلومات فراہم کیں۔
نواز شریف نے کہا کہ پاک سعودی معاہدے نے پاکستان کی اہمیت مزید بڑھا دی ہے اور اختلافی امور کو باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ کشمیریوں کے جائز مطالبات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے اور کشمیر میں فسادات کو ہوا دینے والوں کا سدباب کیا جائے۔