جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف جمعے کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان کردیا ہے۔
جے یو آئی کی جانب سے جاری بیان میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ٹرمپ کا 20 نکاتی فارمولا مسترد کرتے ہیں، فلسطینیوں کے خلاف کوئی بھی ظالمانہ اقدام قابل قبول نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل بروز جمعہ تمام ضلعی ہیڈ کواٹرز میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف مظاہرے کئے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ مظاہروں میں صمود فلوٹیلا پر حملے کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائے گا۔
جے یو آئی کے رہنما عبدالغفور حیدری نے کہا کہ علما کرام جمعے کے خطبات میں ٹرمپ کے بدنام زمانہ نکات کے خلاف قراردادیں پاس کروائیں اور اہل وطن مظاہروں میں شرکت سے اپنی دینی غیرت و حمیت کا ثبوت دیں۔
خیال رہےکہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے مطابق فلوٹیلا میں موجود تمام کشتیوں کو اسرائیلی فوج نے قبضے میں لے لیا ہے اور فلوٹیلا میں موجود تمام افراد کو اسرائیل منتقل کیا جارہا ہے جہاں سے انہیں یورپ ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
اسرائیلی فوجی کشتیوں نے گزشتہ شب 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل گلوبل فلوٹیلا کو گھیرے میں لینا شروع کیا اور کئی کشتیوں پر پانی کی توپیں چلائیں۔
غزہ کے قحط زدہ عوام کے لیے امداد لے جانے والے اس فلوٹیلا پر پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد اور عالمی شہرت یافتہ سماجی رہنما گریٹا تھنبرگ سمیت 500 کے قریب افراد سوار ہیں۔