Aaj Logo

شائع 29 ستمبر 2025 09:23am

قاتلانہ حملے میں شدید زخمی سینئر صحافی امتیاز میر انتقال کر گئے

کراچی کے علاقے ملیر میں ایک ہفتہ قبل قاتلانہ حملے میں شدید زخمی ہونے والے سینئر صحافی اور نجی ٹی وی کے اینکر پرسن امتیاز میر اسپتال میں دم توڑ گئے۔

پولیس اور خاندانی ذرائع کے مطابق 21 ستمبر کی رات ملیر کالا بورڈ کے قریب قومی شاہراہ پر امتیاز میر کی گاڑی پر مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ اس وقت وہ دفتر سے گھر جا رہے تھے اور گاڑی ان کے بڑے بھائی محمد صالح چلا رہے تھے۔

اچانک دو موٹرسائیکلوں پر سوار چھ حملہ آور نمودار ہوئے اور گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں امتیاز میر کے منہ اور سینے پر کئی گولیاں لگیں۔ انہیں تشویش ناک حالت میں لیاقت نیشنل اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ایک ہفتے تک زیر علاج رہنے کے بعد وہ اتوار کی رات زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ حملے میں ان کے بھائی محمد صالح بھی معمولی زخمی ہوئے تھے۔

ان کے دوسرے بھائی ریاض علی، جو اس کیس کے مدعی بھی ہیں، انہوں نے تصدیق کی کہ امتیاز میر علاج کے دوران جاں بحق ہوگئے ہیں۔ تھانہ سعود آباد کے ایس ایچ او عتیق الرحمٰن نے بھی صحافی کی موت کی تصدیق کی۔

پولیس کے مطابق اس حملے کا مقدمہ ایک شخص اور اس کے بیٹوں کے خلاف درج کیا گیا ہے، اور ابتدائی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ واقعہ جیکب آباد کی تحصیل ٹھل میں زمین کے تنازع کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایک کم معروف عسکریت پسند گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی مگر اس دعوے کو ناقابل اعتبار قرار دیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے امتیاز میر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مرحوم صحافی کی خدمات کو یاد رکھا جائے گا اور حکومت اس کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔

Read Comments