Aaj Logo

شائع 28 ستمبر 2025 12:04pm

موٹاپے اور شوگر سے بچنے کے لیے دال چاول کیسے کھائیں؟

دال چاول ایک متوازن غذا ہے، لیکن زیادہ تر لوگ اسے کھاتے وقت بڑی غلطی کر بیٹھتے ہیں۔ جس سے وزن بڑھنے اور شوگر کے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ وہ عام غلطی کیا ہے اور اس کا آسان حل کیا ہوسکتا ہے؟

دال چاول سب سے پسندیدہ کھانوں میں سے ایک ہے۔ دن کے کھانے سے لے کر رات کے کھانے تک زیادہ تر خاندانوں کے غذائی مینو میں اسے ضرور شامل کیا جاتا ہے۔ چاول بنیادی طور پر کاربوہائیڈریٹس کا ذریعہ ہے، جبکہ دال پروٹین اور دیگر ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتی ہے، جس کی وجہ سے یہ مجموعی طور پر ایک متوازن غذا ہے۔

’صحت کے لیے مفید‘: ڈیری مصنوعات کے بارے میں 5 افواہیں

لیکن اکثر دیکھا گیا ہے کہ کچھ لوگ جب ڈاکٹر کے پاس وزن بڑھنے یا شوگر جیسی بیماریوں کی شکایت لے کر آتے ہیں تو انہیں دال چاول سے پرہیز کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔

کیا روٹی پر گھی لگانا شوگر اور موٹاپا بڑھاتا ہے؟

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس ظاہری طور پر متوازن کھانے میں کیا مسئلہ ہے؟ حقیقت یہ ہے کہ مسئلہ دال چاول میں نہیں بلکہ اسے کھانے کے طریقے میں ہے۔ سوشل میڈیا پر ڈاکٹرملہار نے اس موضوع پر تفصیل سے بات کی ہے اور ویڈیو پوسٹ کے ذریعے سمجھایا ہے کہ صحیح طریقہ کیا ہونا چاہیے؟

ڈاکٹر ملہار کے مطابق دال چاول کھاتے وقت سب سے بڑی غلطی یہ ہے کہ ہم کاربوہائیڈریٹس اور پروٹین کی مقدار کا صحیح خیال نہیں رکھتے۔ زیادہ تر لوگ پلیٹ میں چاول زیادہ ہوتے ہیں جبکہ دال یا دیگر پروٹین کے ذرائع بہت کم مقدار میں ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر کے مطابق جاپانی اور کورین لوگ اس لیے صحت مند اور فٹ رہتے ہیں کہ وہ چاول بڑی پلیٹ میں نہیں بلکہ چھوٹے پیالے میں لیتے ہیں، جبکہ پروٹین کے ذرائع جیسے گوشت، دال یا دیگر پروٹین بڑی پلیٹ میں پیش کیے جاتے ہیں۔ اس طریقے سے ان کے کھانے میں پروٹین کی مقدار کاربوہائیڈریٹس کے مقابلے میں زیادہ رہتی ہے، جو جسم کے لیے بہتر توازن پیدا کرتی ہے۔

ہمارا روایتی طریقہ غلط ہے، ہم چاول کو بڑی پلیٹ میں لیتے ہیں اور پروٹین کے ذرائع کو چھوٹے پیالے میں رکھتے ہیں۔ اس سے جسم کو ضرورت سے زیادہ کاربوہائیڈریٹس ملتے ہیں، جو چربی کی شکل میں ذخیرہ ہو جاتے ہیں اور بلڈ شوگر کو بڑھا دیتے ہیں۔

صحیح طریقہ یہ ہے کہ چاول کو چھوٹے پیالے میں لیں اور دال، گوشت یا دیگر پروٹین کے ذرائع کو بڑی پلیٹ یا پیالے میں رکھیں۔ اس سے پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کا توازن قائم رہتا ہے۔

دال چاول کو اکیلے کھانے سے بہتر ہے کہ اس کے ساتھ ایک یا دو موسمی سبزیاں شامل کریں یا سلاد کھائیں۔ دال میں ایک چمچ دیسی گھی ڈالنے سے صحت مند چکنائی بھی ملتی ہے اور کھانے کا گلیسیمک انڈیکس کم ہو جاتا ہے۔ دال کے اوپر گھی کا تڑکا بھی ڈالا جاسکتا ہے۔

چاول اور پروٹین کی صحیح مقدار اور پلیٹ کے سائز کا خیال رکھنے سے دال چاول نہ صرف مزید صحت بخش بن سکتا ہے بلکہ وزن بڑھنے اور شوگر کے خطرے سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

Read Comments