خیبرپختونخوا کے ضلع کرک کے علاقے درشہ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران 17 دہشتگرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ برائے تعلقاتِ عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ علاقہ کرک اور لکی مروت کی سرحد پر واقع ہے جہاں خوارج کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فتنۃ الخوارج کے خلاف اس خفیہ اطلاع پر بڑا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔
منصوبہ بندی کے تحت 22 خوارج کے گروہ کو گھیرے میں لیا گیا اور انتہائی مہارت کے ساتھ گھیرا تنگ کرکے نشانہ بنایا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران 17 خوارج مارے گئے جبکہ 7 سے 10 دہشتگردوں کے شدید زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ علاقے میں کلیئرنس اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق ہلاک خوارج سے اسلحہ اور گولا بارود برآمد کرلیا گیا، ہلاک خوارج، شہریوں کے قتل اور فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔
سیکیورٹی فورسز کے مطابق یہ کارروائی فتنہ خوارج کے نیٹ ورک کو توڑنے اور علاقے کو محفوظ بنانے کی جانب اہم پیش رفت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کرک میں سترہ خوارج کوہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا، وزیراعظم نے سیکیورٹی آپریشن میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے پیشہ ورانہ مہارت اور بروقت کارروائی کی، بروقت کارروائی سے خوارج کے مذموم عزائم خاک میں مل گئے، حکومت اور سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، دہشتگردی کے عفریت کو جلد جڑ سے اکھاڑ دیں گے۔