Aaj Logo

شائع 27 ستمبر 2025 11:04am

چین میں لوگ اُنگلیوں کے تراشے گئے ناخنوں کو آن لائن فروخت کیوں کررہے ہیں؟

عام طور پر لوگ کاٹے گئے انگلیوں اور پیروں کے ناخنوں کو فضول اور گندا سمجھ کر پھینک دیتے ہیں، لیکن روایتی چینی طب کے مطابق یہ ناخن قیمتی جزو مانے جاتے ہیں اور بچوں کے پیٹ کے پھولنے اور ٹانسلز جیسی بیماریوں کے علاج میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

آڈیٹی سینٹرل کے مطابق روایتی ادویات تیار کرنے والی کمپنیاں ناخن اسکولوں اور دیہات سے خریدتی ہیں۔ ان ناخنوں کو اچھی طرح دھو کر خشک کیا جاتا ہے، پھر انہیں باریک پاؤڈر میں تبدیل کرکے مختلف دوائیوں میں شامل کیا جاتا ہے۔

تاہم ایک بالغ انسان کے اوسطاً سالانہ صرف 100 گرام ناخن ہی اگتے ہیں، اسی وجہ سے مطلوبہ مقدار میں ناخن جمع کرنا مشکل ثابت ہوتا ہے اور ان کی قیمت نسبتاً زیادہ ہے۔

چینی میڈیا ادارے ”کان کان نیوز“ نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ صوبہ ہیبئی کی ایک خاتون نے اپنے جمع شدہ ناخن آن لائن فروخت کرنا شروع کر دیے ہیں۔ وہ بچپن سے ناخن اکٹھے کر رہی تھیں اور اب انہوں نے فیصلہ کیا کہ ان سے کچھ آمدنی حاصل کی جائے۔ خاتون اپنے ناخن 150 یوآن فی کلو (تقریباً 21 امریکی ڈالر) کے حساب سے فروخت کر رہی ہیں۔

انسانی ناخن کا استعمال 1960 کی دہائی میں کم ہوگیا تھا، جب نیل پالش کے بڑھتے ہوئے رجحان نے ”مال“ کو داغدار بنانا شروع کیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ ایسے دیگر اجزاء دریافت ہوئے جو اسی طرح کے اثرات مرتب کرتے ہیں، لیکن ناخن کبھی بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے اور اب ایک بار پھر ان کا استعمال بڑھنے لگا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ صرف ہاتھوں کے ناخن ہی قبول کیے جاتے ہیں۔ ناخن پراسیس کرنے والے افراد واضح طور پر کہتے ہیں کہ وہ اپنی کھیپ کو بہت احتیاط سے چیک کرتے ہیں اور پیروں کے ناخن کسی صورت قبول نہیں کیے جاتے۔

Read Comments