بالی ووڈ کے دبنگ اداکار سلمان خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں 2007 میں فلم پارٹنر کے سیٹ پراداکارہ لادادتا کے چھونے پرپہلی بارجسم میں درد ہونے کا احساس ہوا تھا۔
سلمان خان نے ٹاک شو’ٹو مچ ودھ کاجول اینڈ ٹوئنکل’ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں انہوں نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کے ساتھ ساتھ خود کو لاحق سنگین بیماریوں کو بھی شیئر کیا۔
انہوں نے کہا کہ، میں سیٹ پر ایک فلم کی شوٹنگ کر رہا تھا، میرے ساتھ فلم کی ہیروئن لارا موجود تھیں انہوں نے جب میرے چہرے سے بال ہٹایا تو مجھے شدید درد محسوس ہوا۔ میں نے مذاق میں کہا، ’واہ لارا، تم تو بجلی جیسی ہو۔‘
سلمان کا کہنا تھا کہ اس درد نے ان کی روزمرہ زندگی کو مشکل بنا دیا تھا۔ انہوں نے بتایا، ’اس کے ساتھ جینا پڑتا ہے۔ جیسے بہت سے لوگ بائی پاس سرجری، دل کی بیماریوں اور دیگر مسائل کے ساتھ جی رہے ہیں۔ وہ درد ایسا تھا کہ آپ اپنے سب سے بڑے دشمن کے لیے بھی نہیں چاہیں گے کہ وہ اسے محسوس کرے۔‘
اداکار شکیل نے بڑا لالچ ملنے کے باوجود بگ باس کی آفر کیوں ٹھکرائی؟
سلمان خان نے بتایا کہ انہیں یہ تکلیف تقریباً سات سال اور چھ ماہ تک رہی۔ درد ہر چار سے پانچ منٹ بعد اچانک شروع ہو جاتا تھا، خاص طور پر بات کرتے وقت۔
انہیں کھانے اور بات کرنے میں دقت ہوتی تھی۔ ناشتے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا تھا اور کھانے کے لیے خود کو درد سہنے پر مجبور کرنا پڑتا تھا۔
شروع شروع میں سب سمجھے کہ انہیں دانت یا منہ کی کوئی بیماری ہے، لیکن اصل وجہ زیادہ پیچیدہ تھی۔
سلمان خان روزانہ 750 ملی گرام درد کم کرنے والی دوائیں لیتے تھے اور کبھی کبھار ایک یا دو مشروبات لینے سے درد میں کچھ کمی محسوس ہوتی تھی۔
سلمان خان نے کہا کہ وہ شدید درد کے باوجود کام جاری رکھتے ہیں، چاہے ان کی پسلیاں ٹوٹ گئی ہوں یا دماغ میں کوئی مسئلہ ہو۔
فحش فلموں کی اداکارہ پونم پانڈے کو مذہبی ڈرامے میں دیا گیا کردار واپس چھین لیا گیا
’میں ہر روز ہڈیاں توڑ رہا ہوں ،پسلیاں بھی ٹوٹ چکی ہیں ٹرائی جیمی نلوجیا کے باوجود کام کر رہا ہوں، دماغ میں اینیورزم موجود ہے اور اے وی مالفارمیشن بھی ہے، لیکن پھر بھی محنت اور کام جاری ہے۔‘
ڈاکٹرز کے مطابق یہ بیماری چہرے کی ایک بڑی نرو یعنی ٹرائی جیمی نرو پر اثر ڈالتی ہے۔ چھوٹا سا چھونا، کھانا، دانت صاف کرنا یا ہلکی ہوا بھی شدید درد پیدا کر سکتی ہے۔ دن میں کئی بار یہ حملے ہو سکتے ہیں۔