دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے دوران بھارت نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی، لیکن میچ کے اختتام پر ایک بار پھر دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے گریز کیا۔
یہ مسلسل دوسرا موقع تھا جب دونوں ٹیموں نے میچ کے بعد ہاتھ نہیں ملایا۔ گزشتہ اتوار کو بھی بھارت نے پاکستان کو شکست دی تھی، جو رواں سال اپریل میں دونوں ممالک کے درمیان چار روزہ عسکری جھڑپ کے بعد پہلا مقابلہ تھا۔ پاکستان نے اس رویے پر منتظمین کو شکایت بھی درج کروائی تھی۔
گزشتہ روز کھیلے گئے میچ میں ٹاس کے وقت بھی کپتانوں نے ایک دوسرے کو نظر انداز کیا اور اختتام پر بھی رسمی مصافحہ نہ ہوا۔ بھارت نے 172 رنز کا ہدف سات گیندیں باقی رہتے حاصل کرلیا۔
میچ کے دوران کئی مواقع پر ماحول کشیدہ رہا۔ سب سے نمایاں لمحہ وہ تھا جب امپائر کو بھارتی اوپنر ابھشیک شرما اور پاکستانی بالر حارث رؤف کے درمیان بیچ بچاؤ کرنا پڑا۔
بعد ازاں ابھشیک نے کہا کہ ’بغیر کسی وجہ کے وہ ہمارے قریب آ رہے تھے، مجھے یہ بالکل پسند نہیں آیا۔ میں صرف اپنی ٹیم کے لیے پرفارم کرنا چاہتا تھا۔‘
ابھشیک شرما اور شبھمن گل نے پہلی وکٹ پر صرف 59 گیندوں میں 105 رنز جوڑ کر بھارت کی فتح کی بنیاد رکھی۔ گل نے 47 اور ابھشیک نے 39 گیندوں پر 74 رنز بنائے، جب کہ تلک ورما نے چھکے کے ساتھ میچ ختم کیا اور 30 رنز پر ناقابل شکست رہے۔ یہ بھارت کی پاکستان کے خلاف تمام فارمیٹس میں مسلسل ساتویں جیت تھی۔
اس سے قبل پاکستان کے اوپنر صاحبزادہ فاران نے 45 گیندوں پر 58 رنز اسکور کیے اور نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد بیٹ سے بندوق چلانے کا اشارہ کیا۔ پاکستان نے پہلے 10 اوورز میں 91 رنز بنائے لیکن درمیان کے اوورز میں 40 گیندوں تک کوئی باؤنڈری نہ لگا سکے۔ بھارتی بالر شیوم دوبے نے 33 رنز کے عوض دو کھلاڑی آؤٹ کیے اور خاصے مؤثر ثابت ہوئے۔
پاک بھارت ہینڈ شیک تنازع: پی سی بی حکام قوانین سے لاعلم؟ رمیز راجا اور نجم سیٹھی کے اہم انکشافات
میچ کے بعد نہ بھارتی کپتان سوریہ کمار یادو اور نہ ہی پاکستانی کپتان سلمان آغا نے کسی سیاسی یا فوجی پس منظر کا ذکر کیا، جبکہ گزشتہ میچ کے بعد بھارتی کپتان نے فوج کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔
اب پاکستان منگل کو سری لنکا کا سامنا کرے گا جبکہ بھارت کا اگلا میچ بدھ کو بنگلہ دیش کے خلاف ہے۔ اگر دونوں ٹیمیں گروپ کے ٹاپ ٹو میں رہیں تو اتوار کو ایک اور پاک بھارت فائنل دیکھنے کو مل سکتا ہے۔