ایشیا کپ میں پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہونے والے میچ سے قبل پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال ختم ہو گئی ہے۔ متنازع میچ ریفری کے معاملے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے درمیان معاملات طے پا گئے۔
دوبئی میں جاری ایشیا کپ کے دوران اتوار کو کھیلے گئے پاک بھارت میچ کے دوران نو ہینڈ شیک کے معاملے پر میچ ریفری اینڈی پائیکرافٹ نے پاکستان ٹیم سے معافی مانگ لی ہے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے آئی سی سی کو دو خطوط لکھے تھے، جس میں پی سی بی نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کے خلاف کوئی ایکشن نہ لینے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا اور کارروائی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
پی سی بی کے مؤقف کو مدنظر رکھتے ہوئے آئی سی سی نے معاملے پر نظرثانی کی، جس کے بعد فریقین کے درمیان مفاہمت ہو گئی۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان ہونے والے میچ میں اینڈی پائیکرافٹ میچ ریفری ہوں گے۔
قبل ازیں، ٹیم ہوٹل میں موجود رہی اور میچ کے حوالے سے حتمی فیصلے کا انتظار کیا جا رہا تھا۔ تاہم، معاملہ حل ہونے کے بعد کرکٹ بورڈ نے ٹیم کو میدان میں روانگی کا گرین سگنل دیا۔
پی سی بی کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم ہوٹل سے دوبئی اسٹیڈیم کے لیے روانہ ہوئی، ترجمان پی سی بی عامر میر کا کہنا تھا کہ بات چیت چل رہی ہے، پاکستان اور یو اے ای کے میچ کا وقت ایک گھنٹہ آگے بڑھا دیا گیا ہے۔
اس سے قبل ایشیا کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کرنے کیلئے چیئرمین پی سی بی نے سابق چیئرمین رمیز راجہ اور نجم سیٹھی کو مشاورت کیلئے طلب کیا تھا۔
بعدازاں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میچ ریفری نے کپتان اور مینجر سے معذرت کی ہے، آئی سی سی میچ ریفری کے خلاف انکوائری بھی کرے گا۔
رمیز راجا نے کہا کہ بھارتی کپتان نے پاک بھارت میچ کے بعد سیاسی گفتگو کی، پائیکرافٹ بھارت کے میچز زیادہ سپروائز کرتے ہیں، پائیکرافٹ بھارت کے 90 میچز سپروائز کرچکے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ نے جذباتی فیصلہ نہیں کیا۔ سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا کہ انہوں نے سیاست کھیلی، ہم نے سیاست نہیں کھیلی۔
واضح رہے کہ ایشیاکپ میں پاک بھارت میچ میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ نہیں کیا تھا۔
واضح رہے کہ کرکٹ انفو کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اتوار کے روز بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ کے بعد میچ ریفری پائیکرافٹ پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
میچ کے دوران بھارتی کھلاڑیوں نے نہ ٹاس پر اور نہ ہی میچ کے اختتام پر پاکستانی کھلاڑیوں سے مصافحہ کیا، جس پر پی سی بی نے شدید اعتراض اٹھایا۔
اس واقعے کے ردعمل میں پاکستان کے کپتان سلمان آغا نے بطور احتجاج میچ کے بعد ہونے والی پریزینٹیشن میں شرکت نہیں کی۔
آئی سی سی کے جنرل منیجر وسیم خان کو بھیجی گئی شکایت میں پی سی بی نے مؤقف اختیار کیا کہ پی کرافٹ کے اقدامات نہ صرف قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ ”کرکٹ کی روح“ کے بھی منافی ہیں۔ پی سی بی نے مطالبہ کیا کہ پائیکرافٹ کو ایشیا کپ کے باقی میچز سے ہٹا دیا جائے۔
ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق بدھ کے روز پی سی بی اور آئی سی سی کے درمیان اس معاملے پر بات چیت ہوئی، تاہم میچ آفیشلز کے پینل میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
منگل کی شام پاکستان نے یو اے ای کے خلاف میچ سے قبل شیڈول پریس کانفرنس منسوخ کر دی گئی، جو اس تنازع کا تسلسل قرار دی گئی۔ تاہم پریس کانفرنس کے بعد ہونے والا ٹریننگ سیشن معمول کے مطابق منعقد ہوا۔