Aaj Logo

شائع 17 ستمبر 2025 12:53pm

امریکا میں ٹک ٹاک کی سروس جاری رکھنے کا معاہدہ طے پاگیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ امریکا اور چین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ٹک ٹاک امریکا میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکے گا۔

اس معاہدے کے مطابق ٹک ٹاک کے امریکی اثاثے چین کی بائٹ ڈانس سے امریکی مالکان کو منتقل کیے جائیں گے، جو تقریباً ایک سال سے جاری تنازع کے خاتمے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ امریکا اور چین، دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں، کے درمیان تجارتی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ٹک ٹاک کے امریکا میں 170 ملین صارفین ہیں، اور اس کی ملکیت کا مسئلہ کافی عرصے سے سیاسی اور قانونی تنازع کا شکار رہا ہے۔

ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس بریفنگ میں کہا: ”ہمارا ٹک ٹاک پر معاہدہ ہو گیا ہے … ہمارے پاس بہت بڑی کمپنیاں ہیں جو اسے خریدنا چاہتی ہیں۔“ تاہم انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

امریکا اور چین کے درمیان ٹک ٹاک ڈیل میں بڑی رکاوٹیں کون سی ہیں؟

وائٹ ہاؤس نے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بائٹ ڈانس کو 90 دن کی مزید مہلت دے دی ہے، یعنی 16 دسمبر تک۔ اس دوران ٹک ٹاک کی امریکی ملکیت کو منتقل کرنے کی پیچیدہ کارروائی مکمل کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق، نئے امریکی ادارے کا بورڈ زیادہ تر امریکی اراکین پر مشتمل ہوگا اور ایک رکن کو امریکی حکومت نامزد کرے گی۔ بائٹ ڈانس 19.9 فیصد حصہ اپنے پاس رکھے گا، جب کہ باقی شئیرز موجودہ اور نئے امریکی سرمایہ کاروں جیسے کہ جنرل اٹلانٹک، کے کے آر، اینڈریسن ہورووٹز، اور اوریکل کے پاس ہوں گے۔

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ معاہدے کی تجارتی شرائط مارچ سے ہی تقریباً طے تھیں اور صرف چند معاملات باقی تھے۔ انہوں نے کہا، ”یہ معاہدہ امریکی قومی سلامتی کے تحفظ کے بغیر ممکن نہ تھا۔“

ادھر اوریکل ٹک ٹاک کا کلاؤڈ پارٹنر بدستور رہے گا۔ اس اعلان کے بعد اوریکل کے شئیرز میں 1.5 فیصد اضافہ ہوا۔

امکان ہے کہ معاہدے کی حتمی تصدیق جمعہ کو امریکی صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفون پر ہوگی۔

Read Comments