Aaj Logo

شائع 05 ستمبر 2025 07:55pm

وزیراعظم کی نادرا میں غیر رجسٹرڈ سیلاب متاثرین کے لیے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کو آئندہ برس کی مون سون کے لیے ابھی سے تیاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات بشمول بارشوں اور سیلاب سے بچانے اور انکے نقصانات کو کم سے کم کرنے کے لیے 2 ہفتے میں ایک جامع لائحہ عمل پیش کرے، حالیہ بارشوں اور سیلاب کے متاثرین کی بحالی ترجیح ہے، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی ہر قسم کی معاونت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔

جمعے کو وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ طوفانی بارشوں، سیلابی صورت حال اور جاری امدادی سرگرمیوں پر جائزہ اجلاس ہوا۔

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مون سون کا آخری اسپیل ختم ہونے کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا، ابھی تمام تر وسائل و افرادی قوت ریسکیو، ریلیف و انخلاء میں مصروف عمل ہے۔

سیلابی ریلے کے حوالے سے بتایا گیا کہ دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلابی ریلہ اس وقت وسطی اور جنوبی پنجاب میں پہنچ چکا ہے جو جلد پنجند سے گزرے گا، پنجند پر 10 سے 12 لاکھ کیوسک ریلے سے بچاؤ کی تیاری مکمل کی گئی، ملتان میں اس وقت انتظامیہ، پاک فوج اور ریسکیو ادارے سیلابی ریلے کو بغیر کسی بند توڑے گزارنے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں بجلی کی بحالی کا 80 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے، متاثرہ پُلوں اور شاہراہوں کو روابط کی بحالی کے لیے مرمت کرکے ٹریفک کے لیے کھولا جاچکا ہے، مجموعی طور پر پورے ملک میں 20 لاکھ سے زائد لوگوں کی بروقت نقل مکانی کروائی گئی۔

وزیراعظم کو مزید بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 4100 سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ وفاقی حکومت کی جانب سے متاثرین کے لیے 6300 ٹن سے زائد امدادی سامان پہنچایا گیا، طبی امداد کی فراہمی کے لیے 2400 سے زائد میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے، جاں بحق وزخمیوں کی مالی معاونت کے لیے نادرا کی مدد لی جارہی ہے۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے صوبائی حکومتوں کو وفاق کی جانب سے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا لوگوں کے بروقت انخلاء اور امدادی سرگرمیوں کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی یقینی بنائی جائے، ایسے متاثرین جو نادرا کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں، ان تک مالی معاونت پہنچانے کے لیے کمیٹی قائم کی جائے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز، پاک فوج اور ریسکیو و ریلیف کے وفاقی و صوبائی اداروں کی لوگوں کے ریسکیو اور ریلیف کے لیے کاروائیاں قابل تحسین ہیں۔

Read Comments