اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2025 10:08am

حماس کا تمام قیدیوں کی رہائی پر آمادگی کا اعلان

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں خونریز جنگ کے خاتمے کے لیے جامع جنگ بندی معاہدے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے جس میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی شق بھی شامل ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جاری خونریز جنگ کے خاتمے کے لیے جامع جنگ بندی معاہدے کی پیشکش کی ہے، جس میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی شق شامل ہے۔ تاہم اسرائیل نے اس پیشکش کو فوراً مسترد کر دیا اور اپنے پچھلے مؤقف کو ایک بار پھر دہرایا ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ غزہ میں پائیدار اور مکمل جنگ بندی کے لیے تیار ہے لیکن اس نے غیر مسلح ہونے کی شرط کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسا صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ممکن ہو سکے گا۔

حماس نے اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل بھی کی ہے اور کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے نسل کشی کے مترادف ہیں۔

دوسری جانب، اسرائیلی وزیرِاعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جنگ صرف ان شرائط پر رک سکتی ہے جو اسرائیلی کابینہ نے مقرر کی ہیں، جن میں تمام یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور حماس کا مکمل غیر مسلح ہونا شامل ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صورتحال تیزی سے تبدیل ہو سکتی ہے۔

موجودہ حالات کے پیش نظر، خیال کیا جا رہا ہے کہ غزہ میں اس وقت تقریباً 48 اسرائیلی یرغمالی موجود ہیں، جن میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Read Comments