Aaj Logo

اپ ڈیٹ 24 اگست 2025 02:22pm

مون سون کا آٹھویں اسپیل: پی ڈی ایم اے کا پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب کا الرٹ جاری

مون سون کے آٹھویں اسپیل کے دوران ہونے والی بارشوں کے باعث پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق پنجاب بھر میں مون سون کے آٹھویں اسپیل پیش نظر دریاؤں میں سیلاب کا خدشہ ہے، پنجاب کے نارتھ اور نارتھ ایسٹ اضلاع میں فلیش فلڈنگ کا الرٹ جاری ہے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ جہلم، چناب، راوی، ستلج اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں طغیانی کا الرٹ جاری کیا ہے، جہلم اور چناب میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں بھی سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے جبکہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب جاری ہے۔

گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 26 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 90 ہزار،اخراج 82 ہزار کیوسک دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پرنچلے درجے کا سیلاب ہے۔

علاوہ ازیں دریائے سندھ میں تونسہ، کالا باغ، چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ نارمل سطح پر ہے، نارروال نالہ بسنتر میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے دریاؤں کے پاٹ میں موجود شہریوں کو فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہوجانے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

گنڈا سنگھ کے مقام پر امداد طلب

قصور دریائے ستلج گنڈا سنگھ کے مقام پر اونچے درجے کی سیلابی صورتحال برقرارہے، مزید پانی آنے کی صورت میں ریسکیو کی جانب سے مزید 4 اضلاع سے امداد طلب کر لی اور مزید نفری بوٹس گنڈا سنگھ کے مقام پر پہنچا دی گئیں تاکہ جلد از جلد تمام متاثرین کو محفوظ مقام پر منتقعل کیا جا سکے اور منتقلی کا کام بھی تیز کر دیا گیا ہے۔

جبکہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انڈیا کی جانب سے اگر مزید پانی چھوڑا گیا تو انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صورت حال سے 70 سے زائد دیہات ہیں جو پانی کی نظر ہو سکتے ہیں۔

سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے ریسکیو ٹیمیں دور دراز دیہاتوں سے متاثرین اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقام پر منتقعل کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی ہے جو سیلاب کی نظر ہو چکی ہے ضلعی انتظامیہ پوری طرح متحرک اور ہائی الرٹ ہے تاکہ کسی بھی قسم ہنگامی حالات سے نمٹا جا سکے۔

سیلاب سے 70 سے زائد دیہات زیر آب

دریائے ستلج پانی کی سطح میں مسلسل اضافے سے مختلف مقامات پر بھپر گیا، تونسہ میں سیلابی صورتحال نے تباہی مچادی۔ قصور گنڈا سنگھ کے مقام پر مزید 70 سے زائد دیہات زیر آب آنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا ہے۔

گھوٹکی، اوباڑو اور کندھ کوٹ میں بھی دریائے سندھ اور گڈوبیراج میں پانی سطح بلند ہونے سے کچے کے کئی علاقوں میں پانی داخل ہونے سے متعدد دیہاتوں کا شہر سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

ادھر تونسہ شریف میں دریائے سندھ کے پانی نے تباہی برپا کردی، کٹاؤ سے بستی لغاری، بستی ککرہ اور بستی مڈیر مکمل دریا برد ہوگئیں۔ مور جھنگی، ریتڑہ، ڈونہ اور سونرہ کے 100 سے زائد مواضعات پانی جمعہ، 90 سے زائد مکانات منہدم ہوگئے جس کے باعث متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے۔

اس کے علاوہ جنوبی پنجاب میں واقع مظفر گڑھ اور لیاقت پور میں بھی دریائے سندھ اور چناب تباہی مچانےلگا۔ دریا میں کٹاو سے علاقہ مکین گھروں اور فصلوں سے محروم ہونے لگے۔

دوسری جانب گھوٹکی قادرپورکے مقام پر طغیانی سے کچے میں بند ٹوٹ گیا جس کے باعث کمال چاچڑ، اختیار اور بڈھو چاچڑ کاشہر سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

وہیں اوباڑو گڈوبیراج کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے سے کچے کے متعدد گاؤں زیر آب آگئے۔علاقوں میں کھڑی منگی، کپاس، چاول اور سبزیوں سمیت دیگرفصلیں تباہ ہونے لگیں۔ حفاظتی بندوں پر پانی کا تیز دباؤ برقرار ہے اور متاثرین نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔

Read Comments