Aaj Logo

اپ ڈیٹ 17 اگست 2025 11:25am

پنجاب میں بھی کلاؤڈ برسٹ کا الرٹ جاری، ملک بھر میں بارشوں کا نیا سلسلہ آج سے شروع ہونے کا امکان

پنجاب میں مون سون بارشوں کا نیا اور ساتواں اسپیل آج سے شروع ہو رہا ہے جو 23 اگست تک جاری رہے گا۔ پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے کلاؤڈ برسٹ، شدید بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق بالائی پنجاب کے اضلاع راولپنڈی، مری، گلیات، جہلم، چکوال اور اٹک میں کلاؤڈ برسٹنگ کا خدشہ ہے، جبکہ لاہور، فیصل آباد، منڈی بہاؤالدین، گوجرانوالہ، حافظ آباد اور وزیرآباد میں بھی موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔

اس کے علاوہ شیخوپورہ، سیالکوٹ، ساہیوال، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ننکانہ اور چنیوٹ میں بھی بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ جنوبی پنجاب کے کئی اضلاع میں بھی بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔

پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ دریائے سندھ، راوی، جہلم، ستلج اور چناب کے بہاؤ میں غیر معمولی اضافہ ہوسکتا ہے۔ دریائے سندھ میں کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر درمیانے درجے کا سیلاب موجود ہے جبکہ تربیلا کے مقام پر نچلے درجے کی سیلابی کیفیت ہے۔ اسی طرح دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا اور سلیمانکی کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو فیلڈ میں رہنے کی سخت ہدایت جاری کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دریاؤں اور ندی نالوں میں طغیانی کے خدشے کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دریاؤں اور نالوں کے اطراف دفعہ 144 پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے واضح کیا کہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سوسائٹیز نکاسی آب کو یقینی بنائیں، بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ واٹر پونڈنگ ختم کرنا ان سوسائٹیز کی براہ راست ذمہ داری ہے۔

پنجاب کے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ بارشوں کے دوران دریاؤں اور برساتی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں اور ایمرجنسی کی صورت میں متعلقہ اداروں سے فوری رابطہ کریں۔

محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ بارشوں اور گلیشیئرز کے پگھلنے کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہورہا ہے۔

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے وار، پے در پے سیلابوں کی وجہ کیا؟

ادارے کے مطابق دریائے سندھ میں کالا باغ اور چشمہ بیراج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جبکہ تربیلا اور تونسہ بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، تاہم دریائے چناب، جہلم اور ان سے ملحقہ نالوں میں پانی کا بہاؤ فی الحال معمول پر ہے۔

ڈیموں کی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تربیلا ڈیم 96 فیصد جبکہ منگلا ڈیم 67 فیصد تک بھر چکا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بارشوں کے تسلسل سے پانی کے ذخائر مزید بڑھ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبرپختونخوا میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے تباہی 313 افراد جاں بحق جبکہ 156 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ سیلابی پانی نے درجنوں گھروں، رابطہ سڑکوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔

Read Comments