وفاقی حکومت نے جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی تشکیلِ نو کرتے ہوئے سابق جسٹس سید ارشد حسین شاہ کو کمیشن کا چیئرمین تعینات کر دیا۔
وفاقی حکومت نے جبری گمشدگیوں سے متعلق تحقیقاتی کمیشن کی تنظیم نو کرتے ہوئے سابق جسٹس سید ارشد حسین شاہ کو اس کا چیئرمین مقرر کر دیا ہے۔ ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد جولائی میں کمیشن نے 70 کیسز نمٹائے اور 15 نئی شکایات بھی درج کیں۔
چیئرمین کے دور میں کمیشن میں اب تک مجموعی طور پر 10,607 کیسز جمع ہوئے جن میں 31 جولائی 2025 تک 8,770 کیسز نمٹائے جا چکے ہیں۔
مزید برآں، وفاقی حکومت کی جانب سے گمشدہ افراد کے خاندانوں کے لیے 50 لاکھ روپے مالی معاونت پیکیج کا عمل بھی شروع کیا گیا ہے۔
ارشد حسین شاہ کی سربراہی میں کمیشن نے مالی امداد کے کیسز سے متعلق وفاقی حکومت کو سفارشات پیش کرنے کے لیے دو اجلاس بھی منعقد کیے ہیں۔
نئے ممبران میں جسٹس (ر) نذر اکبر (سندھ)، ریٹائرڈ جج محمد بشیر (اسلام آباد)، اور خیبر پختونخوا سے جسٹس (ر) سید افسر شاہ کو شامل کیا گیا ہے۔
کمیشن نے تفتیش اور مقدمات کے فوری تصفیے کے لیے یکساں پالیسی وضع کرنے پر زور دیا اور کمیشن کے چیئرمین نے گمشدگیوں کے تدارک کیلئے ضوابط کی تشکیل کیلئے لاہور اور کراچی کا بھی دورہ کیا۔