Aaj Logo

شائع 06 اگست 2025 09:10am

ٹائٹن آبدوز کے حادثے کی وجہ کیا؟ دو سال تحقیق کے بعد امریکی کوسٹ گارڈ کی رپورٹ جاری

امریکی کوسٹ گارڈ کی جانب سے ٹائٹن آبدوز (Titan Submarine) حادثے سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ سامنے آگئی۔

واضح رہے کہ 18 جون 2023 میں ٹائٹن آبدوز نامناسب ڈیزائن کےباعث حادثے کا شکار ہوئی تھی۔ حادثے میں دو پاکستانیوں سمیت 5 افراد کی موت واقع ہوئی تھی۔ ٹائٹن آبدوز ایک سیاحتی مشن پر روانہ ہوئی تھی جس کا مقصد 1912 میں ڈوبنے والے برطانوی بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے کا مشاہدہ کرنا تھا جس میں تقریباً 1500 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بی بی سی کے مطابق 335 صفحات پر مشتمل رپورٹ دو سالہ تحقیق کے بعد جاری کی گئی۔

امریکی کوسٹ گارڈ نے رپورٹ میں انکشاف کیا کہ اوشین گیٹ کا ٹائٹن آبدوز روکنے کے قابل تھا، اور کمپنی کی انتہائی ناقص حفاظتی طریقوں سے اُس حادثے نے جنم لیا۔

کوسٹ گارڈ کے تحقیقاتی افسروں کی جانب سے جاری کی گئی 335 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا کہ اوشین گیٹ آپریٹر نے گہرے سمندر میں جانے سے قبل اس کی مرمت اور معائنے کے پروٹوکولز پر عمل نہیں کیا تھا۔

کوسٹ گارڈ میری ٹائم بورڈ کے چیئرمین جیسن نیوباؤر نے ایک بیان میں کہا کہ ایسی صورتِ حال میں، جہاں آپریٹرز نئے تصورات کی تلاش میں ہوتے ہیں جو موجودہ ریگولیٹری فریم ورک سے باہر ہیں، وہاں مضبوط نگرانی اور واضح آپشنز کی ضرورت پڑتی ہے۔

رپورٹ میں اوشین گیٹ کے حفاظتی طریقوں کو بنیادی طور پر ناکافی قرار دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق، دھماکے کا بنیادی سبب کمپنی کی موجودہ انجینئرنگ پروٹوکولز پر عمل نہ کرنا تھا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ان کے تحریری حفاظتی پروٹوکولز اور عملی طور پر اپنائے جانے والے طریقوں میں نمایاں فرق تھا۔ جیسن نیوباؤر کا کہنا تھا کہ یہ سمندری حادثہ اور پانچ جانوں کا ضیاع روکا جا سکتا تھا۔

تحقیقات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کمپنی نے ٹائٹن سبمرسیبل کو اس کے گزشتہ کئی حادثات کے باوجود استعمال جاری رکھا، جو کشتی کی موزوںیت کا مناسب اندازہ لگائے بغیر ہوا۔

اوشین گیٹ نے حادثے کے متاثرین کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہ کمپنی نے کوسٹ گارڈ کی تحقیقات میں مکمل تعاون کے لیے اپنے تمام وسائل کو متعین کیا۔

Read Comments