Aaj Logo

اپ ڈیٹ 01 اگست 2025 09:24pm

اسٹاک مارکیٹ میں نئی تاریخ رقم، 100 انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں جمعہ کے روز تاریخی تیزی دیکھنے میں آئی، جب امریکا کی جانب سے پاکستان پر عائد ٹیرف میں کمی کے فیصلے نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نئی جِلا دی۔ کے ایس ای 100 انڈیکس ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ 141,000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرتے ہوئے 141,034.99 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری سیشن کے دوران انڈیکس انٹرا ڈے میں 141,160.93 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھو گیا، جبکہ اختتامی سیشن میں 1,644.56 پوائنٹس یا 1.18 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ماہرین کے مطابق مارکیٹ میں تیزی کی بنیادی وجہ امریکا اور پاکستان کے درمیان ہونے والا نیا تجارتی معاہدہ ہے، جس کے تحت پاکستان کو اب 29 فیصد کے بجائے 19 فیصد ٹیرف کا سامنا ہوگا۔ یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک تازہ ایگزیکٹو آرڈر کے بعد سامنے آیا، جس میں کئی ممالک پر درآمدی محصولات عائد کیے گئے ہیں، تاہم پاکستان کو قدرے رعایت دی گئی ہے۔

پاکستانی روپیہ بھی امریکی ڈالر کے مقابلے میں مستحکم رہا اور انٹربینک مارکیٹ میں 15 پیسے بہتری کے ساتھ 282.72 روپے پر بند ہوا۔

یومیہ کاروباری حجم اور مالیت میں بھی نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔ آل شیئر انڈیکس کا حجم 609.71 ملین شیئرز رہا، جبکہ شیئرز کی مجموعی مالیت 50.55 ارب روپے تک جا پہنچی۔

ورلڈ کال ٹیلیکام 55.01 ملین شیئرز کے ساتھ سب سے زیادہ ٹریڈ ہونے والا اسٹاک رہا، اس کے بعد پاکستان پیٹرولیم اور آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی کے حصص سرگرم ترین رہے۔

جمعہ کو کل 483 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا، جن میں سے 199 کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ، 246 میں کمی جبکہ 38 میں استحکام دیکھا گیا۔

مارکیٹ میں دن بھر تیزی کا رجحان غالب رہا اور انٹرا ڈے کے دوران انڈیکس نے 141,160.93 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھوا۔ انڈیکس میں مجموعی طور پر 1,644.56 پوائنٹس یعنی 1.18 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

بروکریج ہاؤسز کے مطابق مارکیٹ کی تیزی کی بڑی وجہ امریکا کی جانب سے پاکستان پر عائد ٹیرف میں کمی ہے، جس کے بعد اب پاکستانی مصنوعات پر 29 کے بجائے 19 فیصد ٹیرف لاگو ہوگا۔ یہ پیش رفت صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ ایگزیکٹو آرڈر کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔

علاوہ ازیں، توانائی کے شعبے سے متعلق سرکلر ڈیٹ کی ادائیگی اور امریکی تعاون سے متعلق امکانات نے بھی مارکیٹ میں مثبت جذبات کو تقویت دی۔ او جی ڈی سی، پی پی ایل، حبکو اور پی ایس او جیسے اسٹاکس انڈیکس میں 1,355 پوائنٹس کے اضافے کا باعث بنے۔

سرمایہ کاری کے لحاظ سے اہم شعبوں میں سیمنٹ، کمرشل بینکس، کھاد، تیل و گیس کی تلاش اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں شامل رہیں۔ روپیہ بھی مستحکم رہا اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں 15 پیسے اضافے کے ساتھ 282.72 پر بند ہوا۔

کاروباری حجم میں بھی نمایاں بہتری آئی، جہاں آل شیئر انڈیکس کا حجم 609.71 ملین شیئرز رہا اور یومیہ کاروباری مالیت 50.55 ارب روپے تک جا پہنچی۔

اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری تیزی سرمایہ کاروں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے 100 انڈیکس کے 141,000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کرنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری تیزی سرمایہ کاروں کے حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے۔“ انہوں نے کہا کہ کاروبار اور سرمایہ کاری کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ”ایف بی آر میں اصلاحات کے باعث ٹیکس نظام میں بہتری آئی ہے جس سے کاروباری برادری کو نمایاں سہولت ملی ہے۔ الحمدللہ، پاکستان کی معاشی سمت درست ہے اور معیشت ترقی کی جانب گامزن ہے۔“

Read Comments