Aaj Logo

شائع 25 جولائ 2025 10:59pm

لاہور کے دل میں واقع جین مندر، تاریخ، تہذیب اور تعمیر کا حسین امتزاج

لاہور کے مصروف بازاروں کے بیچ واقع جین مندر ماضی کی تہذیب، مذہب اور فنِ تعمیر کی حسین جھلک پیش کرتا ہے۔ بابری مسجد واقعے اور ترقیاتی منصوبوں کے باوجود یہ تاریخی ورثہ آج بھی اپنی شان اور پہچان برقرار رکھے ہوئے ہے۔

لاہور کی خوبصورت اور عالیشان عمارتوں کے جھرمٹ میں ایک تاریخی عمارت بھی شامل ہے، جو صوبائی دارالحکومت کے وسط میں واقع ہے۔ انارکلی بازار کے قریب واقع یہ پہاڑ نما عمارت دراصل ایک قدیم جین مندر ہے۔

قیامِ پاکستان سے قبل تعمیر ہونے والے اس جین مندر کا ڈیزائن ہندو سنسکرت ”شیکھر آرٹ“ کا خوبصورت نمونہ ہے، جس کی تعمیر پہاڑ نما طرز پر کی گئی ہے۔ سرخ اور سفید رنگ کی یہ عمارت جین مذہب کے پیروکاروں کی عبادت گاہ ہے، جہاں مذہبی رسومات کے لیے ریشبھ دیو کی مورتی نصب ہے۔

عمارت کی دیواروں پر پھولوں کے باریک نقوش کنندہ ہیں، جبکہ وسیع صحن میں موجود گھنا درخت اس مقام کو روحانی سکون فراہم کرتا ہے۔

مندر سے ملحقہ جگہ کو پارک نما سیٹنگ ایریا میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جس کا انتظام پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی کے سپرد ہے۔ یہ پرفضا مقام قریبی یونیورسٹی، دفاتر اور بازار کے افراد کے لیے ایک بہترین تفریحی مقام بن چکا ہے۔

اس تاریخی ورثے کو 1992 میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد نقصان پہنچا جبکہ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کی تعمیر کے دوران بھی احاطے کا کچھ حصہ متاثر ہوا۔

Read Comments