پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے عدالت کے سامنے سرینڈر کرنے اور ضمانت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، حماد اظہر نے اس اہم فیصلے سے قبل اپنے قریبی ساتھیوں اور وکلاء سے تفصیلی مشاورت مکمل کر لی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حماد اظہر نے قانونی ٹیم کو فوری طور پر طلب کیا ہے تاکہ عدالت میں پیشی اور ضمانت کے لیے درکار قانونی لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ حماد اظہر نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ اگر عدالت سے ضمانت نہ ملی تو وہ جیل جانے کو بھی تیار ہیں۔
علی امین گنڈاپور کا صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن کی اجازت نہ دینے کا اعلان
یاد رہے کہ حماد اظہر تقریباً دو سال سے روپوش تھے اور 9 مئی کے واقعات کے بعد سے مختلف مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھے۔ وہ حال ہی میں اپنے والد اور سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کے انتقال پر منظرِ عام پر آئے، جب وہ نمازِ جنازہ میں شرکت کے لیے اپنی رہائش گاہ پر پہنچے۔
اس حوالے سے حماد اظہر نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا ہے جو ان کے گھر آئے یا خیریت دریافت کرنے کے لیے پیغام بھجوایا۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے، تین بہنوں کے بھائی اور دو کمسن بچوں کے باپ ہیں، اور گزشتہ دو سال سے ان کے اہل خانہ نے جو اذیت برداشت کی، اس کا اندازہ وہی لگا سکتے ہیں۔
حماد اظہر نے کہا کہ وہ اس آزمائش کی گھڑی میں اپنی والدہ اور اہل خانہ کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے خلاف مقدمات کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان پر جھوٹے پرچے بنائے گئے جن کی نہ کوئی بنیاد ہے نہ جواز۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ عدالت سے رجوع کریں گے اور قانونی طریقے سے اپنا دفاع کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر انصاف ملا تو اللہ کا شکر ادا کریں گے، اور اگر انصاف نہ ملا تو صبر اور استقامت سے مزید ظلم برداشت کریں گے۔ انہوں نے اپنے بیان کا اختتام قرآن کی اس آیت کے مفہوم سے کیا کہ ’بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے‘۔