Aaj Logo

شائع 23 جولائ 2025 10:11am

فلسطین کو ریاست ماننے پر امریکا ناراض، یونیسکو سے علیحدگی کا اعلان

امریکا نے اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے ”یونیسکو“ (UNESCO) سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کے مطابق یونیسکو میں شمولیت امریکا کے قومی مفادات سے ہم آہنگ نہیں رہی، اس لیے واشنگٹن نے تنظیم سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ یونیسکو سماجی اور ثقافتی سطح پر تفریق کو فروغ دیتا ہے اور ایک ایسے نظریاتی ایجنڈے کا پرچار کرتا ہے جو ”امریکا فرسٹ“ خارجہ پالیسی سے متضاد ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عالمی اداروں میں امریکی شمولیت کا بنیادی اصول یہی ہے کہ اس سے امریکا کے مفادات کو فائدہ ہو۔

امریکی اعلان کے مطابق یونیسکو سے باضابطہ علیحدگی کا اطلاق 21 دسمبر 2026 سے ہوگا، جس کے لیے ادارے کی ڈائریکٹر جنرل آدرے آزولے کو باضابطہ آگاہ کر دیا گیا ہے۔

امریکا اور پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ساتھ بیٹھنے کا فیصلہ کرلیا، اہم ملاقات طے

ترجمان نے الزام عائد کیا کہ یونیسکو فلسطینی ریاست کو تسلیم کر کے ایک سنگین غلطی کر چکا ہے، جو امریکی خارجہ پالیسی کے منافی ہے۔ ان کے بقول، یونیسکو میں اسرائیل مخالف جذبات کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے جس پر امریکا کو شدید تحفظات ہیں۔

زبردست سفارتکاری: سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

یہ دوسری بار ہے کہ امریکا نے یونیسکو سے علیحدگی اختیار کی ہے۔ اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق دور کے سال 2017 میں بھی امریکا یونیسکو سے علیحدہ ہو چکا تھا، جبکہ اوباما دور حکومت میں یونیسکو کی جانب سے فلسطین کو رکنیت دیے جانے پر امریکا نے ادارے کی سالانہ 60 ملین ڈالر کی امداد بند کر دی تھی۔

Read Comments