حماس نے غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج کے کانوائے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی اور ٹینک تباہ ہوگئے۔
خبرایجنسی کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ میں ایک سسٹم کے تحت نسل کشی کر رہا ہے۔ بھوک اور پیاس سے ستر فلسطینی بچوں کی اموات انسانیت کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کی امداد کے منتظر شہریوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں کم از کم 67 افراد جاں بحق ہو گئے، یہ بات غزہ کی حماس کے زیرِ انتظام وزارت صحت نے اتوار کے روز بتائی۔
شامی وزارت داخلہ کا سویدا صوبے میں جنگ بندی کے معاہدے کی اہم شقوں کا انکشاف
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک (WFP) نے کہا کہ اس کا 25 ٹرکوں پر مشتمل قافلہ جب اسرائیل سے غزہ میں داخل ہوا اور چیک پوسٹوں کو عبور کیا، تو بھوک سے نڈھال عوام کا ایک بہت بڑا ہجوم اس کے سامنے آ گیا، جس پر فوری بعد فائرنگ شروع ہو گئی۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کا کہنا ہے کہ اس نے فوری خطرے کو ہٹانے کے لیے فائرنگ کی۔ فوج نے رپورٹ کیے گئے جانی نقصان کے اعداد و شمار کو چیلنج کیا ہے۔
برطانیہ میں فلسطین ایکشن گروپ پر پابندی کے خلاف احتجاجی ریلی، 63 افراد گرفتار
ہفتے کے روز غزہ کی وزارت صحت نے خبردار کیا تھا کہ علاقے میں شدید بھوک بڑھ رہی ہے اور بڑی تعداد میں افراد اس کے مراکز پر ”شدید تھکن اور نڈھالی“ کی حالت میں پہنچ رہے ہیں۔