یوکرینی صدر زیلنسکی نے روس کو جنگ بندی مذاکرات کی دعوت دے دی۔
واضح رہے یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی جب ایک ایوارڈ یافتہ معروف امریکی صحافی سیمور ہرش نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ یوکرین میں ممکنہ طور پر زبردستی حکومت کی تبدیلی (رجیم چینج) پر غور کر رہا ہے۔
امریکی صحافی سیمور ہرش نے دعویٰ کیا تھا کہ زیلنسکی جلا وطنی کے لیے شارٹ لسٹ میں شامل ہیں۔ اگر زیلنسکی اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے سے انکار کرتے ہیں، تو انہیں زبردستی ان کے عہدے سے برطرف کردیا جائے گا۔
اس معاملے کے بعد یوکرینی صدر زیلنسکی کا روس کیساتھ جنگ بندی مذاکرات کا بیان سامنے آیا۔
رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اگلے ہفتے روس کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
امریکا میں کرپٹو کرنسی کا پہلا قومی قانون منظور، صدر ٹرمپ نے ’جینیئس ایکٹ‘ پر دستخط کر دیئے
ان کا کہنا تھا کہ ہم سیز فائر پر بات چیت آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ جنگ بندی کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔
صدر زیلنسکی کا اپنے بیان میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے براہِ راست ملاقات کی اپنی آمادگی کو بھی دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ قیادت کی سطح پر ملاقات ہی درحقیقت امن کو یقینی بنا سکتی ہے۔