Aaj Logo

شائع 18 جولائ 2025 08:17pm

26 ارکان کی معطلی: پنجاب حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بڑا بریک تھرو ہوگیا

پنجاب اسمبلی کے 26 ارکان کی معطلی کے معاملے پر پنجاب حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بڑا بریک تھرو ہوگیا، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اپوزیشن کے خلاف درخواستوں پر ریفرنس ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ہدایات پر اسمبلی حکام نے حکومتی درخواستوں کو معطل کرنے کا ڈرافٹ تیار کرلیا، درخواستیں ڈراپ کرنے کا ڈرافٹ اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی منظوری کے بعد جاری کر دیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے 26 ارکان کے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے کے لیے حکومتی ارکان نے اسپیکر کو درخواستیں دے رکھی تھی جبکہ درخواست احمد اقبال، میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان اور افتخار احمد چھاچھر کی طرف سے دائر کی گئی تھی۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے معطل ارکان کو بحال کرنے پر عمل درآمد اسپیکر کے بیرون ملک سے واپسی پر کیا جائے گا، حکومت اور اپوزیشن ارکان نے جن نکات پر اتفاق کیا اس میں معطل ارکان کی بحالی شامل ہے۔

معطل ارکان کی جانب سے بحالی تک اسمبلی اجلاس میں نہ جانے کا اعلان کیا گیا، اپوزیشن نے اسمبلی گیٹ پر احتجاجاً اسمبلی لگانے کا اعلان کردیا۔

پنجاب اسمبلی کا آج اجلاس اپوزیشن ارکان کے بغیر ہوگا، حکومت اور اپوزیشن ارکان نے معطل ارکان کی بحالی پر اتفاق کیا جبکہ اسپیکر کے بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اپوزیشن معطل ارکان کا فیصلہ نہ ہوسکا۔

پنجاب اسمبلی کے باہر اپوزیشن نے عوامی اسمبلی لگا لی

دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے باہر اپوزیشن نے عوامی اسمبلی لگا لی، اسپیکر کے فرائض اعجاز شفیع نے سرانجام دیے، اپوزیشن کے اجلاس میں ارکان نے حکومت کو فارم 47 کی ناکام حکومت قرار دیا، انہوں نے اجلاس میں سیلاب سے تباہ کاریوں اور چینی اسکینڈل سمیت عوامی مسائل کی ناکامی پر قرارداد بھی منظورکرلی، اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت کی توجہ سیلاب کی تباہ کاریوں پر نہیں بلکہ قیدی نمبر 804 پر ہے۔

پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے معطل اراکین سے اظہار یکجہتی کے لیے حزب اختلاف نے پنجاب اسمبلی کے باہر سڑک پر عوامی اسمبلی لگالی۔

اسپیکر کے فرائض سرانجام دینے والے اعجاز شفیع نے اراکین کو نقطہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت دی تو اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ جب تک معطل اراکین اندر نہیں جائیں گے تو ہم بھی اندر نہیں جائیں گے، پنجاب کی صورتحال کافی گھمبیر ہو چکی ہے، پنجاب میں 4 دن سے حکومتی منصوبوں کا پول کھل گیا ہے، بارشوں سیلاب سے 63 افراد جاں بحق اور 290 افراد زخمی ہوئے، اس کا کون ذمہ دار ہے۔

اپوزیشن رکن امتیاز شیخ خوب بھڑکے اور کہا کہ موجودہ حکومت جو ترقی کے منصوبوں پر جو تصاویر لگا رہی ہے وہ سیلاب کے پانی میں بہہ گئی ہے۔

کرنل (ر) شعیب اعوان اور طیاب راشد نے بھی حکومت پر دل کھول کر تنقید کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سیاسی شعبدہ بازی کررہی ہے اور اپوزیشن کو دبا رہی ہے۔

چینی اور پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے قرار داد پیش کی جسے منظور کر لیا گیا، ایجنڈا مکمل ہونے پر عوامی اسمبلی کے سپیکر اعجاز شفیع نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔

Read Comments