ملکی معیشت کے لیے بڑی خبر آگئی، 14 سال بعد پاکستان کا مالی سال کا کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال 2025 میں توازن ادائیگی 2 ارب 10 کروڑ ڈالر فاضل رہا، جو اس سے قبل مالی سال 2011 میں 21 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سرپلس تھا۔
مالی سال 2003 میں کرنٹ اکاؤنٹ 4 ارب ڈالر سرپلس تھا، جون 2025 میں جاری کھاتے 32 کروڑ 80 لاکھ ڈالر فاضل رہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال اشیا کی برآمدات کی مالیت 32 ارب 29 کروڑ ڈالر رہی جبکہ درآمدی اشیا کا حجم 59 ارب ڈالر ہا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے مالی سال 2024-2025 میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 2.1 ارب ڈالرز پر اظہار تشکر کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس بلند ترین سطح پر پہنچنا انتہائی خوش آئند ہے، حکومتی اقدامات سے زر مبادلہ کے ذخائر 19 ارب روپے سے تجاوز کر گئے، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں استحکام کی وجہ ترسیلات زراوربرآمدات میں اضافہ ہے، ملکی معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہو چکی ہے، حکومت کی معاشی ٹیم کی کاوشیں لائق تحسین ہے۔