Aaj Logo

شائع 18 جولائ 2025 03:07pm

مون سون بارشوں میں ہلاکتیں، قدرتی آفت نہیں، حکومتی ناکامی تھی، علی ظفر کا سینیٹ میں اظہار خیال

سینیٹ میں علی ظفر نے مون سون بارشوں کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کو قدرتی آفت کے بجائے حکومتی ناکامی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اپنی جان بچانے کے لیے گھروں کی چھتوں پر کھڑے تھے جبکہ متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے تھے۔ سینیٹر علی ظفر نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بارشوں سے ہونے والی تباہی پر پیر کو بحث کرانے کا اعلان کیا۔ ایوان نے شہریت، حوالگی ملزمان اور فوجداری قوانین سے متعلق بلز بھی منظور کیے۔

سینیٹ کے اجلاس میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے جانی نقصان پر دعائے مغفرت کی گئی۔ ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر علی ظفر نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے بارشوں کو حکومتی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ بروقت اقدامات نہیں کیے گئے جس کے باعث عوام کی جانوں کا نقصان ہوا۔

سینیٹر علی ظفر نے ایوان میں مطالبہ کیا کہ بارشوں اور تباہی سے متعلق ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے اور پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ ریاستی ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔

ایوان میں مزید اہم موضوعات پر بھی بحث کی گئی، جس میں شہریت، حوالگی ملزمان اور فوجداری قوانین سے متعلق بلز کی منظوری دی گئی۔

اس کے علاوہ، این ایچ اے میں ایک افسر کی سولہ سال سے ڈیپوٹیشن پر تعیناتی کا انکشاف ہوا جس پر سینیٹر شہادت اعوان نے سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی قرار دی۔ وفاقی وزیر علیم خان نے لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے انکوائری کا اعلان کیا۔

وزیر مواصلات نے لواری ٹنل منصوبے کی پیش رفت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے پیکیجز مکمل ہو چکے ہیں، جبکہ این ایچ اے میں کرپشن کے الزامات پر بھی سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سرکاری بھرتیاں سخت قواعد کے تحت ہوتی ہیں اور تعلیمی معیار کے بگڑتے معیار پر فوری نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔

سینیٹ اجلاس میں ریپ اور دہشتگردی کے بڑھتے جرائم پر سزاؤں میں نرمی یا سختی کے حوالے سے متضاد آرا سامنے آئیں۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بارشوں سے ہونے والی تباہی پر پیر کو بحث کرانے کا اعلان کرتے ہوئے اجلاس ملتوی کردیا

Read Comments