ملک کے مختلف حصوں میں جاری شدید مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔ موسلا دھار بارشوں سے چکوال، جہلم، راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور اور جنوبی پنجاب کے کئی علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ کئی مقامات پر کلاؤڈ برسٹ اور نالوں کی طغیانی نے زندگی مفلوج کر کے رکھ دی ہے جبکہ پنجاب بھر میں حادثات کے نتیجے میں کم از کم 32 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔
چکوال میں رات گئے کلاؤڈ برسٹ کے باعث شدید سیلابی ریلے آئے، جس سے کئی علاقے زیرآب آ گئے۔ جہلم میں نالہ بنہاں بپھر گیا، درجنوں مویشی سیلابی پانی میں بہہ گئے جبکہ پندرہ افراد پھنس گئے۔ ریسکیو ٹیموں کا آپریشن جاری ہے، جہاں اب تک 423 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی تاحال وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں واسا، ریسکیو اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ نالہ لئی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، کٹاریاں کے مقام پر 16 فٹ اور گوالمنڈی پل پر 14 فٹ پانی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خطرے کے پیش نظر سائرن بجا دیے گئے ہیں جبکہ افواج پاکستان کو طلب کرنے کی بھی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
ایم ڈی واسا کے مطابق تمام نالوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ادارے مکمل طور پر تیار ہیں۔
ادھر لاہور سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں طوفانی بارشوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔ لاہور میں دو خواتین اور ایک بچے سمیت 16 افراد جاں بحق ہوئے، فیصل آباد اور رائے ونڈ میں چار چار، پاکپتن میں دو کمسن بچیاں پانی میں ڈوب گئیں، جبکہ شیخوپورہ، شاہ کوٹ، عارف والا، ننکانہ صاحب، بورے والا اور اوکاڑہ میں بھی ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔
لاہور کے علاقے شاہدرہ میں موٹرسائیکل سوار بارش کے پانی سے بھرے مین ہول میں جا گرا، تاہم موقع پر موجود شہریوں نے بروقت نکال کر جان بچا لی۔ واقعے کی فوٹیج آج نیوز پر نشر ہونے کے بعد صوبائی وزیر اربن ڈویلپمنٹ نے نوٹس لے لیا، اے ڈی سی اور ایس ڈی او شاہدرہ کو معطل کر دیا گیا۔
راجن پور میں بھی کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے سے آنے والے سیلاب نے تباہی مچا دی ہے، متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے اور کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے دریائے جہلم پر منگلا کے مقام پر شدید سیلاب کا انتباہ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ پانی کی آمد 3 لاکھ 50 ہزار سے 4 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے۔ تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہنے کا امکان ہے، جس کے پیش نظر شہریوں سے محتاط رہنے اور نشیبی علاقوں سے دور رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔