Aaj Logo

شائع 13 جولائ 2025 11:23am

فضل الرحمان کو ”فارم 47 کا بینیفیشری“ کہنے پر حافظ حمداللہ کا علی امین گنڈاپور کو سخت جواب

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مولانا فضل الرحمان سے متعلق حالیہ بیان پر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے شدید ردعمل دیا ہے اور انہیں آئینہ دکھاتے ہوئے سوالات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔

علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز لاہور میں پارٹی رہنماؤں سے خطاب کے دوران جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’مولانا فضل الرحمان کےپی میں تبدیلی لانے کے بجائے اپنے اندر تبدیلی لے آئیں، ان کے پاس مینڈیٹ جعلی ہے اور وہ فارم 47 کے بینیفیشری ہیں۔‘

علی امین گنڈاپور کا یہ ردعمل پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران ان ریمارکس پر آیا تھا، جن میں مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ اگر خیبرپختونخوا میں تبدیلی آتی ہے تو وہ پی ٹی آئی کے اندر سے ہی آنی چاہیے، جس پر علی امین گنڈاپور نے ان پر تنقید کی تھی۔

گنڈاپور نے مزید دعویٰ کیا کہ مولانا کے صرف ایک ایم این اے اور دو ایم پی اے ہی میرٹ پر ہیں، باقی سب دھاندلی کی پیداوار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’عوام نے مولانا فضل الرحمان کو مسترد کر دیا ہے، وہ خود اپنے حلقے سے نہیں جیت سکے۔‘

اس بیان پر حافظ حمداللہ نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ ’مولانا فضل الرحمان کو فارم 47 کا بینیفیشری کہنے والا یہ بتائے کہ خود کس کے این او سی پر خیبرپختونخوا کا وزیر اعلیٰ بنا؟‘

حافظ حمداللہ نے طنزاً کہا کہ ’تم نہ تین میں ہو نہ تیرہ میں بلکہ تین سو تیرہ میں ہو۔ پورا صوبہ جل رہا ہے، عوام امن کو ترس رہے ہیں اور تم لاولشکر لے کر پنجاب فتح کرنے نکلے تھے، لیکن لاہور میں صرف بھڑکیں مار کر لوٹ آئے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’خیبرپختونخوا میں تمہاری حکومت بازو کے زور پر نہیں بلکہ ڈنڈے کے زور پر بنی۔ آج بھی تمہاری حکومت دولت کے سہارے کھڑی ہے اور تمہاری اپنی پارٹی کے اندر سے تمہارے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں۔‘

حافظ حمداللہ نے الزام لگایا کہ ’8 فروری کے انتخابات میں تمہیں ووٹ سے نہیں بلکہ نوٹ سے جتوایا گیا۔‘

Read Comments