غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام جاری، 24 گھنٹے میں 82 فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ امداد کے منتظر 9 فلسطینیوں سے بھی جینے کا حق چھین لیا گیا شہدا کی مجموعی تعداد 57 ہزار 7 سو 62 ہوگئی، ایک لاکھ 37 ہزار 6 سو 56 فلسطینی زخمی ہیں۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ایک ممکنہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اور فلسطینیوں کو جبراً رفح منتقل کرنے کے اسرائیلی منصوبے پر عالمی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری، بچوں اور خواتین سمیت 108 افراد شہید
غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی جاری، مزید 72 فلسطینی شہید
مرکزی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا، جہاں غذائی امداد کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے افراد پر اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا، اس حملے میں کم از کم 15 افراد شہید ہوئے، جن میں 9 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، اس حملے میں کم از کم 30 افراد زخمی ہوئے جن میں 19 بچے ہیں۔
عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد بچوں کے لیے خوراک حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے جب اچانک فضا سے بمباری کی گئی، زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔