مشرق وسطیٰ کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔ اسرائیل نے لبنان میں فضائی حملہ کرتے ہوئے اہم حماس کمانڈر مہران مصطفیٰ باجور کی شہادت کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ڈرون طیاروں نے لبنان کے ساحلی شہر طرابلس کو نشانہ بنایا، جہاں مبینہ طور پر راکٹ حملوں میں ملوث مہران مصطفیٰ موجود تھے۔
دوسری جانب یمن کے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے یونان کے ملکیتی بحری جہاز کو نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا۔ حوثیوں کی جانب سے جاری کردہ فوٹیج میں دھماکے کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ حوثی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بحری جہاز کو اسرائیل کے ساتھ کاروبار کرنے کی پاداش میں نشانہ بنایا گیا۔ حملے کے بعد جہاز کے عملے کو بحفاظت افریقی ملک جبوتی پہنچا دیا گیا۔
عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے امیر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
ادھر غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدت میں کمی نہ آسکی۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے امدادی کیمپوں، پناہ گاہوں اور رہائشی علاقوں کو شدید بمباری کا نشانہ بنایا۔ تازہ حملوں میں صرف چوبیس گھنٹوں کے دوران 105 فلسطینی شہید اور 356 زخمی ہوگئے ہیں۔
غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کا کاری وار، اسرائیلی فوج کو بھاری نقصان، 5 فوجی ہلاک، 14 زخمی
غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں شہداء کی مجموعی تعداد 57,575 ہوچکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 1,36,879 تک پہنچ چکی ہے۔ اسپتالوں اور امدادی اداروں کے مطابق بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شہید و زخمیوں میں شامل ہیں۔