Aaj Logo

شائع 03 جولائ 2025 08:29pm

سانحہ سوات پر بطور پختون شرمندہ ہوں، ڈاکٹرعباداللہ

اپوزیشن لیڈر کے پی اسمبلی ڈاکٹرعباد اللہ کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا، نواز شریف کی حکومت میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دیکھنا ہوگا کہ دہشت گردوں کو واپس لانے والا کون ہے؟ سانحہ سوات پر بطور پختون بہت شرمندہ ہوں، خیبر پختون خوا میں مہمانوں کے ساتھ جو ہوا وہ افسوسناک ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں میزبان شوکت پراچہ کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر خیبر پختون خوا اسمبلی ڈاکٹر عباداللہ نے کے پی کی موجودہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جبکہ ماضی میں نواز شریف کے دورِ حکومت میں دہشتگردی پر قابو پا لیا گیا تھا۔

ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ یہ دیکھنا انتہائی ضروری ہے کہ دہشتگردوں کو واپس لانے والا کون ہے اور ان کے دوبارہ متحرک ہونے کی راہ کس نے ہموار کی۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ خیبرپختونخوا کو انسدادِ دہشتگردی کے لیے 550 ارب روپے دیے گئے مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ پورے صوبے میں ایک بھی سیف سٹی منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا۔

اپوزیشن لیڈرکے پی اسمبلی نے بتایا کہ فرانزک تحقیقات کے لیے خیبرپختونخوا پولیس کو آج بھی پنجاب جانا پڑتا ہے، جو صوبے میں بنیادی سہولیات کی کمی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے سوات سانحہ پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بطور پختون وہ اس واقعے پر انتہائی شرمندہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں مہمانوں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ انتہائی افسوسناک اور قابلِ مذمت ہے۔

ڈاکٹر عباد اللہ نے مزید کہا کہ ان کا فرض ہے کہ وہ صوبے میں جاری کرپشن اور بدانتظامی کو عوام کے سامنے لائیں کیونکہ ان کی خواہش ہے کہ خیبرپختونخوا کو بہتر طرزِ حکمرانی میسر ہو۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی میں باشعور لوگ موجود ہیں اور یہ بھی کہا کہ وہ پہلے ہی خبردار کر چکے تھے کہ پی ٹی آئی کا دیا گیا بجٹ ان کا آخری بجٹ ہوگا۔ ڈاکٹر عباداللہ نے زور دے کر کہا کہ سیاست میں کچھ بھی حرفِ آخر نہیں ہوتا، اور حالات کسی بھی وقت نیا رخ اختیار کر سکتے ہیں۔

Read Comments