Aaj Logo

شائع 02 جولائ 2025 06:13pm

خواتین کی خالی نشستوں پر ن لیگ کی نئی انٹری، جے یو آئی عدالت کی منتظر

قومی اسمبلی میں خواتین کی تین مخصوص نشستوں کے معاملے پر دو مسلم لیگ (ن) اور ایک جے یو آئی کے حصے کی ہیں۔ مسلم لیگ (ن) جلد نئی نامزدگیاں دے گی، جے یو آئی کی نشست کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔

قومی اسمبلی میں اس وقت خواتین کی تین مخصوص نشستیں خالی ہیں، جن میں سے دو مسلم لیگ (ن) اور ایک جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے حصے کی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کی ارکان ثوبیہ شاہد اور شہلا بانو کے خیبرپختونخوا اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے بعد ان کی قومی اسمبلی کی مخصوص نشستیں خالی ہو چکی ہیں۔ پارٹی جلد ان دو نشستوں کے لیے الیکشن کمیشن کو نئے نام بھجوائے گی۔

مخصوص نشستوں کا نوٹی فکیشن جاری،حکومت اتحاد کو دو تہائی اکثریت مل گئی

دوسری جانب جے یو آئی کی صدف احسان کی مخصوص نشست کا معاملہ اس وقت سپریم کورٹ میں زیرِ التوا ہے، جس کے فیصلے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

ادھر مسلم لیگ (ن) کی رہنما ارم حمید خواتین کی مخصوص نشست پر قومی اسمبلی کی رکن منتخب ہو چکی ہیں اور آئندہ اجلاس میں حلف اٹھائیں گی۔ یہ نشست بشریٰ انجم بٹ کے سینیٹ کی رکن بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے مخصوص نشستوں کے حالیہ نوٹیفکیشن کے بعد قومی اسمبلی میں ارکان کی مجموعی تعداد 333 ہو گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) 123 نشستوں کے ساتھ ایوان میں سب سے بڑی جماعت ہے، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 74 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

اس وقت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے پاس قومی اسمبلی میں 10 نشستیں ہیں، جب کہ سنی اتحاد کونسل کی نشستوں کی تعداد 80 ہے۔

Read Comments