Aaj Logo

اپ ڈیٹ 02 جولائ 2025 09:47pm

دریائے سوات میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، 40 عمارتیں گرا دی گئیں

دریائے سوات کے کنارے قائم تجاوزات کو گرانے کا عمل جاری ہے، سابق گورنر غلام علی کے ٹاون میں قائم عارضی عمارت کو بھی گرادیا گیا، اب تک 40 عمارتوں کو گرایا جاچکا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما اور ایم این اے سلیم الرحمان کے قریبی رشتہ دار کے شادی ہال کو بھی خالی کرنے کے لیے کل تک کی ڈیڈ لائن دیدی گئی ہے، امیر مقام کے ہوٹل کے اطراف آج کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

سوات میں فضاکٹ سانحے کے بعد دریائے سوات کے کنارے قائم تجاوزات کے خلاف ضلعی انتظامیہ اور مقامی اداروں کا آپریشن دوبارہ شروع ہو گیا۔ کارروائی کے دوران اب تک 40 سے زائد عمارتیں مسمار کر دی گئی ہیں، جب کہ تجاوزات کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی بھی جاری ہے۔

حکام کے مطابق، آپریشن کے دوران سابق گورنر حاجی غلام علی کے ذاتی ٹاؤن میں عارضی کمروں کو بھی گرا دیا گیا۔ اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی سلیم الرحمان کے ملکیتی شادی ہال کو خالی کرنے کے لیے چار گھنٹے کی مہلت دی گئی ہے۔

مزاحمت کرنے والے 4 افراد کو موقع پر گرفتار کر لیا گیا، ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کی سیاسی یا سماجی وابستگی کو کارروائی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔

ادھر دریائے سوات میں ڈسکہ کے لاپتہ لڑکے کا چھٹے روز بھی سراغ نہ ملا۔ ریسکیو اداروں نے جدید طریقے استعمال کرتے ہوئے ڈرون کے ذریعے لائف جیکٹس پہنچانے کی مشق بھی کی، تاکہ آئندہ ممکنہ ہنگامی صورتحال میں فوری امداد فراہم کی جا سکے۔

دوسری جانب نوشہرہ، صوابی، شانگلہ اور ہری پور میں موسلا دھار بارش کے باعث مختلف مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی دیکھی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق دریاؤں میں نچلے درجے کا سیلاب آ چکا ہے اور نشیبی علاقوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

ضلعی حکومت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریاؤں کے کنارے رہائش یا تعمیرات سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

Read Comments