Aaj Logo

شائع 28 جون 2025 07:54am

پیوٹن نے ٹرمپ کو روس-امریکہ تعلقات کی بہتری کا کریڈٹ دے دیا،جنگ بندی کے لیے ملاقات کی پیشکش

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ روس اور امریکہ کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہو گئی ہے اور اس پیشرفت کا سہرا صدر ٹرمپ کو جاتا ہے۔ پیوٹن نے ٹرمپ کو ایک ’’بہادر شخص‘‘ قرار دیا جو دو قاتلانہ حملوں سے بچ نکلے۔

بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صدر پیوٹن نے کہا کہ ’مجموعی طور پر صدر ٹرمپ کی بدولت روس اور امریکہ کے تعلقات بعض معاملات میں بہتر ہو رہے ہیں اور استحکام کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘

پیوٹن نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے اور روس کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ وہ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے تیار ہیں، بشرطیکہ اس کے لیے مناسب تیاری کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے تمام امور پر فیصلہ نہیں ہوا، لیکن ابتدائی اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں اور ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔

روئٹرز کے مطابق پیوٹن نے مزید کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان آئندہ مذاکرات استنبول میں ہوں، جہاں ممکنہ جنگ بندی کے نکات زیر بحث لائے جائیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ مذاکرات آئندہ ملاقات کا مرکزی ایجنڈا ہوں گے۔

ٹرمپ کا ردعمل

صدر ٹرمپ نے پیوٹن کے بیانات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’پیوٹن نے آج بہت اچھے الفاظ کہے۔ وہ ہمارے ملک کا احترام کرتے ہیں۔‘

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ نے مزید کہا کہ چین کے صدر شی جن پنگ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سمیت دیگر ”مخالف“ عالمی رہنما بھی امریکہ کا احترام کرتے ہیں۔

27 جون کو یوریشین اکنامک یونین (EAEU) سربراہی اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر پیوٹن نے مغرب کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ روس اب مغربی ممالک کے ساتھ ’’یکطرفہ کھیل‘‘ نہیں کھیلے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو نے ماضی میں روس سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے اور یوکرین تنازع کو مزید پیچیدہ بنایا۔

پیوٹن نے نیٹو کے حالیہ فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا، جس میں فوجی اخراجات بڑھانے اور یورپ میں عسکری موجودگی مضبوط کرنے کا فیصلہ شامل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیٹو روسی جارحیت کا بہانہ بنا کر اپنی دفاعی حکمتِ عملی کو جواز فراہم کر رہا ہے، اور رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک لے جائیں۔

دوسری جانب صدر ٹرمپ نے نیٹو معاہدے کو ’’تاریخی کامیابی‘‘ قرار دیا۔

چند روز قبل صدر ٹرمپ نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ صدر پیوٹن یوکرین جنگ سے ’’نکلنے کا راستہ‘‘ تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس جنگ کو ’’کریملن کے لیے ایک تباہ کن صورتحال‘‘ قرار دیا اور انکشاف کیا کہ روسی صدر نے حالیہ دنوں میں ایران-اسرائیل تنازع کے خاتمے کے لیے ان سے رابطہ کیا ہے۔

Read Comments