Aaj Logo

اپ ڈیٹ 27 جون 2025 05:12pm

امریکا سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیزوں میں بھی ساتھ دیں، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکا سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیزوں میں بھی ساتھ دیں۔ اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ سلامتی کونسل میں کانفرنس شروع ہونے سے قبل ہی ملتوی کرنے کی سازش کو ناکام بنایا۔ پاکستان کی کوششوں سے مقبوضہ کشمیر پر سیشن ہوا۔ ایران اسرائیل جنگ پر سلامتی کونسل میں جو کر سکتے تھے کیا۔

اسلام آباد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی فورم میں فلسطین سے اظہار یکجہتی کیا گیا، مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر او آئی سی میں غور کیا گیا، ترکیہ کے صدر ہماری قیادت سے بڑی گرمجوشی سے ملے۔

اسحاق ڈارنے کہا کہ پاکستان ایران کیلئے باعزت سیز فائر کا خواہاں تھا، ایرانی پارلیمنٹ میں پاکستان سے تشکر کے نعرے لگائے گئے، ایران پر امریکی حملے کے بعد پاکستان نے واضح پوزیشن لے کر بیان جاری کیا، ہم نے امریکا کے ایران پر حملے کی بھرپور مذمت کی، ہم نہیں چاہتے تھے کہ کوئی ایران کو نیچا دکھائے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے روز اول سے ہی ایران کے حق میں بات کی، ایران نے سلامتی کونسل میں سب سے پہلے پاکستان کے مؤقف کو سراہا، سلامتی کونسل میں روس، چین سمیت الجزائر نے بھی ساتھ دیا، ایرانی وزیر خارجہ کو اپنے سفیر کے ذریعے خصوصی پیغام پہنچایا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی کوشش سے او آئی سی میں کشمیر پر رابطہ اجلاس ہوا، وزیراعظم نے ایک سے زائد مرتبہ ایرانی صدرسے بات کی، قطر میں امریکی بیس پرایران کے حملے کی مذمت کی، امریکا سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ غلط چیز میں بھی ساتھ دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر استنبول آئے، ہماری ترک صدر سے ملاقات ہوئی، مجھے پتہ تھا ایران بدلہ لیے بغیرنہیں بیٹھے گا، ایران نے قطر کو باورکرایا حملہ اس پر نہیں امریکی بیسز پر ہے۔

Read Comments