Aaj Logo

شائع 23 جون 2025 08:55am

ایرانی میزائلوں کا مغرب کو جھٹکا: آئرن ڈوم سے لے کر امریکی دفاعی نظام تک کوئی پکڑ نہ پایا

ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل صرف اسرائیل کے دفاعی حصار کو ہی نہیں توڑ پائے بلکہ امریکا، نیٹو اور مغربی اتحادیوں کے اربوں ڈالرز کے دفاعی نظام کو بھی چیرتے ہوئے اسرائیلی سرزمین تک جا پہنچے۔ یہ میزائل نہ صرف آئرن ڈوم کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوئے بلکہ اُن تمام دفاعی رکاوٹوں کو بھی عبور کر گئے جن پر مغرب برسوں سے انحصار کر رہا تھا۔

ایرانی میزائلوں کی پہلی رکاوٹ خلیج فارس میں موجود امریکی بحری ڈیسٹروئرز تھے، جہاں سے سینٹ کام نے دفاع کی پہلی دیوار کھڑی کی۔ دوسری رکاوٹ عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر نصب پیٹریاٹ اور تھاڈ بیٹریز تھیں، جنہیں مغرب ”ناقابل عبور دفاعی دیوار“ سمجھتا رہا۔ تیسری رکاوٹ اردن کی فضاؤں میں گشت کرتے امریکی ایف 35 طیارے اور مشترکہ نیٹو-امریکی ریڈارز تھے۔

میزائل جب بحر احمر میں داخل ہوئے تو اے ای جی آئی ایس نظام سے لیس جنگی جہاز ان کے راستے میں موجود تھے۔ اس کے بعد بحیرہ روم میں برطانیہ کے آر اے ایف، امریکی ایئر بیسز اور اتحادی ریڈار پلیٹ فارمز نے مزاحمت کی کوشش کی، لیکن ناکام رہے۔ بالآخر اسرائیلی حدود میں داخل ہوتے ہی ان میزائلوں نے آئرن ڈوم، ڈیوڈ سلنگ، ایرو اور امریکی کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹمز کو مکمل طور پر تباہ کر کے رکھ دیا۔

یہ میزائل نہ صرف حیفہ اور تل ابیب پر گرے، بلکہ انہوں نے پورے اسرائیلی دفاعی نظام کو خاکستر کر دیا۔ مغرب کی جانب سے لگائے گئے سیکڑوں ارب ڈالر، ہزاروں گھنٹوں کی فضائی نگرانی اور درجنوں پلیٹ فارمز بھی اس حملے کو نہ روک سکے۔

چاہے مغرب اسے تسلیم کرے یا نہیں، ایران نے ایک ایسا تاریخی حملہ کر دیا ہے جو عسکری توازن کو ہلا کر رکھ دے گا۔ یہ صرف حملے نہیں، ایک واضح پیغام ہیں کہ دفاعی ٹیکنالوجی کے دعوے زمین بوس ہو چکے ہیں، اور ایک نئی تاریخ لکھی جا چکی ہے۔

Read Comments