Aaj Logo

اپ ڈیٹ 22 جون 2025 05:27pm

ایران پر حملے سے امریکی سیاست میں ہلچل؛ امریکی سینیٹرز نے ٹرمپ سے وضاحت طلب کر لی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران پر حملے کا حکم دیے جانے پر واشنگٹن میں سیاسی کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ سینیٹ کے ڈیموکریٹ رہنما چک شمر اور دیگر سینیٹرز نے اس غیر متوقع فیصلے پر صدر سے فوری وضاحت طلب کر لی ہے۔

سینیٹر چک شمر نے کہا ہے کہ ’صدر ٹرمپ نے کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران پر حملے کا حکم دیا، جس کی انہیں وضاحت کرنی چاہیے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ صدر کو امریکی عوام اور قانون ساز اداروں کو اس کارروائی کے پیچھے محرکات، حکمت عملی، اور امریکیوں کی سلامتی پر اثرات کے حوالے سے واضح جواب دینا ہوگا۔

چک شمر نے مزید کہا، ’کسی بھی صدر کو یہ اجازت نہیں ہونی چاہیے کہ وہ یکطرفہ طور پر ایسی کارروائی کرے جو غیر متوقع خطرات پیدا کرے اور جس کے پیچھے کوئی واضح حکمت عملی نہ ہو۔ ہمیں ”وار پاورز ایکٹ“ یعنی جنگی اختیارات سے متعلق قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔‘

ادھر، سینیٹ میں دیگر ڈیموکریٹ اراکین، بشمول سینیٹر جین شاہین اور سینیٹر جیک ریڈ نے بھی حملے کے بعد خطے میں کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے۔ سینیٹرز نے مطالبہ کیا کہ ’ٹرمپ انتظامیہ خونریزی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور تحمل، سفارت کاری اور عالمی روابط کو ترجیح دے۔‘

سینیٹر جین شاہین نے کہا کہ ’امریکا کو ایران کے ساتھ جنگ میں جلد بازی نہیں کرنی چاہیے۔‘ سینیٹر جیک ریڈ نے خبردار کیا کہ ’ہم اس وقت ایک خطرناک موڑ پر ہیں جو پورے خطے میں عدم استحکام پیدا کر سکتا ہے۔ ہمیں مستقبل کے لیے تیار رہنا چاہیے اور پائیدار حکمت عملی اپنانی چاہیے۔‘

معروف ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ ’ٹرمپ کے اقدامات مکمل طور پر غیر آئینی ہیں۔ کسی صدر کو کانگریس کی منظوری کے بغیر کسی بھی ملک پر حملہ کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں صرف کانگریس کو آئینی طور پر جنگ چھیڑنے کا اختیار حاصل ہے، اور صدر ٹرمپ کا یہ قدم آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے ٹرمپ کے اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’یہ بالکل اور واضح طور پر مواخذے (Impeachment) کی بنیاد ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کا اقدام صرف اور صرف سیاسی فائدے کے لیے اٹھایا گیا ہے، جس سے خطے اور دنیا کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

ایک اور ڈیموکریٹ رکنِ کانگریس، شون کاسٹن نے کہا کہ ’صدر کو کسی ایسے ملک پر حملے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے جس سے امریکہ کو فوری خطرہ لاحق نہ ہو۔‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے یکطرفہ اقدامات کو روکنے کے لیے کانگریس کو War Powers Act کو مؤثر طور پر نافذ کرنا چاہیے۔

ڈیموکریٹ سینیٹرز کا موقف ہے کہ جنگ شروع کرنا آسان مگر ختم کرنا مشکل ہوتا ہے، اور موجودہ صورت حال ایسے اقدامات کی متقاضی ہے جو ٹکراؤ کے بجائے استحکام کی طرف لے جائیں۔

Read Comments