بچوں کو ایک جگہ بٹھا کر کسی کام پر توجہ مرکوز کروانا کبھی کبھار بلیوں کو قابو میں لانے جیسا لگتا ہے۔ چاہے وہ ہوم ورک ہو، مطالعہ ہو یا صرف دانت صاف کرنا ہو، ان کا دھیان اکثر ادھر ادھر ہو جاتا ہے۔
لیکن خوشخبری یہ ہے کہ بچوں کی توجہ بہتر بنانے کے لیے نہ تو چیخنے کی ضرورت ہے، نہ ہی رشوت دینے کی۔ صرف چند چھوٹی عادتوں کو روزمرہ کے معمولات میں شامل کرکے بچوں کے دماغ کو فوکس موڈ میں لایا جا سکتا ہے۔
کچھ طالبعلموں کو سب کچھ فوراً کیوں یاد ہوجاتا ہے؟ طریقہ جانئے
تھکا ہوا دماغ کبھی بھی توجہ نہیں دے سکتا۔ بچوں کو روزانہ 9 سے 11 گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔ سونے کا وقت طے کریں، اسکرین بند کریں، کہانی سنائیں اور روزانہ ایک ہی وقت پر لائٹ بند کریں۔
ایک گھنٹے کا ہوم ورک ایک ہی بار میں کروانا مشکل ہوتا ہے۔ اسے 15–20 منٹ کے وقفوں میں بانٹ دیں۔ بیچ میں چھوٹے وقفے دیں اور ٹائمراستعمال کریں۔
کیوں والدین کواپنا موازنہ دوسرے والدین سے نہیں کرنا چاہیے؟
خالی پیٹ یا میٹھے سے بھرے اسنیکس توجہ خراب کرتے ہیں۔ انڈے، دلیہ، پھل، دہی، گری دار میوے اور اومیگا 3 والے کھانے بچوں کے دماغ کو توانائی دیتے ہیں۔
ٹی وی، موبائل یا شور سے بچیں۔ پڑھائی یا ہوم ورک کے لیے ایک سادہ، صاف، اور پر سکون گوشہ بنائیں جہاں سب ضروری چیزیں موجود ہوں۔
والدین اپنے بچوں پر رحم کریں، اور چینی جیسے زہر سے محتاط رویہ اپنائیں
بچے ایک ہی جگہ زیادہ دیر نہیں بیٹھ سکتے۔ درمیان میں تھوڑا رقص، چھلانگ یا جسمانی سرگرمی ان کی توجہ بہتر کر سکتی ہے۔
گہری سانسیں لینا، بلبلے بنانے کی مشق یا کسی چیز پر مکمل توجہ دینا بچوں کو سکون دیتا ہے۔ ”بلبلہ سانس لینا“ ایک اچھا طریقہ ہے: سانس لیتے اور چھوڑتے وقت فرض کریں کہ وہ ایک بڑا بلبلہ بنا رہے ہیں۔
ہر وقت سرگرمی یا اسکرین کے سامنے رہنا دماغ کو تھکا دیتا ہے۔ بچوں کو فارغ وقت دیں کچھ نہ کرنے کا بھی وقت ہونا چاہیے۔
اسکرین ضروری ہے، لیکن حد میں۔ تیز رفتار ویڈیوز یا گیمز کی زیادتی توجہ کو خراب کر سکتی ہے۔ اصول بنائیں جیسے ”اسکول سے پہلے کوئی اسکرین نہیں“۔
ڈانٹنے کی بجائے، اگر بچہ چند منٹ بھی توجہ دیتا ہے تو اس کی تعریف کریں۔ چھوٹی کامیابیوں کو سراہیں۔ اس سے ان کا حوصلہ بڑھے گا۔
یادداشت کے کھیل، پہیلیاں جیسے چیلنجز بچوں کو دلچسپی سے سیکھنے پر آمادہ کرتے ہیں۔ یہ سیکھنے کے ساتھ ساتھ فوکس بڑھاتے ہیں۔
بچوں کی توجہ بہتر بنانا ایک وقت لینے والا عمل ہے، لیکن اگر آپ صبر، محبت اور تسلسل سے یہ عادتیں اپنائیں تو بہتری ضرور نظر آئے گی۔
کوئی بچہ ہر وقت پوری توجہ نہیں دے سکتا۔ یہ بالکل عام بات ہے۔ آپ صرف یہ کوشش کر رہےہیں، یہی کافی ہے۔