شہر قائد میں ٹریفک حادثات کا سلسلہ تھم نا سکا، مختلف علاقوں میں ہیوی ٹریفک کے دو حادثات میں تین قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں۔ حادثات ناظم آباد اور لانڈھی کے علاقوں میں پیش آئے۔
پہلا حادثہ ناظم آباد عبداللہ کالج کے قریب پیش آیا، جہاں تیز رفتار واٹر ٹینکر نے موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی، جس کے نتیجے میں 20 سالہ زبیر اور 18 سالہ ایان جاں بحق ہو گئے۔ دونوں نوجوان اورنگی ٹاؤن کے رہائشی اور بچپن کے دوست تھے۔ اہلخانہ کے مطابق وہ دیگر دوستوں کے ساتھ حسین آباد میں کھانا کھانے کے بعد واپس گھر جا رہے تھے کہ حادثہ پیش آ گیا۔
متوفی زبیر دودھ کی دکان پر کام کرتا تھا اور اہلخانہ کے مطابق اپنے بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا، جبکہ ایان آٹھویں جماعت کا طالبعلم تھا۔ جاں بحق نوجوانوں کی میتیں سرد خانے منتقل کی گئیں، جہاں اہلخانہ نے شدید غم اور رنج کے عالم میں انہیں وصول کیا۔
واقعے کے بعد مشتعل افراد نے واٹر ٹینکر کو آگ لگانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ڈرائیور کو گرفتار اور ٹینکر کو تحویل میں لے لیا۔
دوسرا حادثہ لانڈھی فیوچر موڑ پر پیش آیا، جہاں ایک نجی کمپنی کی تیز رفتار بس نے موٹر سائیکل سوار سجاد کو روند ڈالا، جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔ پولیس نے بس اور ڈرائیور کو تحویل میں لے لیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے 162 روز میں کراچی میں ہیوی گاڑیوں کی زد میں آ کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 130 ہو چکی ہے، جو شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک کے خطرات اور انتظامیہ کی ناقص حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے۔