Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 جون 2025 10:45pm

ملک میں عیدالاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے سے منائی گئی

ملک بھر میں عیدالاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ پہلے روز کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور، کوئٹہ سمیت تمام بڑے شہروں اور دیہی علاقوں میں نمازِ عید کے چھوٹے بڑے اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ دارالحکومت اسلام آباد میں بھی نمازِ عید کے وسیع اجتماعات دیکھنے میں آئے جہاں لوگوں نے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دی اور خوشیوں میں شریک ہوئے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سب سے بڑا نماز عید کا اجتماع فیصل مسجد میں ہوا، جبکہ راولپنڈی میں مرکزی اجتماع لیاقت باغ میں ہوا جہاں شیخ رشید سمیت مقامی شخصیات نے نماز عید ادا کی۔

کراچی میں مرکزی اجتماع پولو گراؤنڈ میں ہوا جہاں میئر کراچی مرتضی وہاب نے نماز عید ادا کی۔ گرومندر پر واقع معروف سبیل والی مسجد میں سب سے پہلے نماز عید ادا کی گئی۔

اس موقع پر معروف مذہبی رہنما مولانا منیب کشمیری نے نماز پڑھائی اور اپنے خطاب میں امت مسلمہ، ملک کی ترقی و خوشحالی، امن و امان اور کشمیری عوام کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔

صدر مملکت اور وزیراعظم کی قوم کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد، قربانی، ایثار اور اتحاد کا پیغام

لاہور میں نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع بادشاہی مسجد میں ادا کی گئی، جبکہ جامع مسجد داتا دربار، جامع نعیمیہ، جامع مسجد منصورہ، مسجد القادسیہ میں بھی نماز عید ادا کی گئی۔

کوئٹہ میں نمازعید کا سب سے بڑا اجتماع عید گاہ طوغی روڈ پرہوا، شہر بھر میں تقریبا دو سو سے زائد نماز عید کے اجتماعات ہوئے۔

پشاور میں نماز عید کا مرکزی اجتماع عید گاہ فقیر آباد میں ادا کیا گیا، درجنوں مقامات پر چھوٹے بڑے نماز عید کےاجتماعات ہوئے۔

نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد سنتِ ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے ملک بھر میں جانوروں کی قربانی کا سلسلہ پہلے روز بھی جاری رہا۔ شہریوں نے سنت کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ مستحق افراد کو گوشت تقسیم کر کے خوشیوں میں شامل کیا۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر کی عیدالاضحیٰ پر پاکستانی قوم کو مبارکباد

نماز عید کے اجتماعات میں مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے خصوصی دعائیں کی گئی آپریشن بنیان مرصوص میں افواج پاکستان کی فتح کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ عید کے اجتماعات کے موقع پر سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

حساس مقامات پر پولیس اور رینجرز کی اضافی نفری تعینات کی گئی جبکہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے بھی نگرانی کی جاتی رہی تاکہ شہری بلا خوف و خطر عبادات اور قربانی کی ادائیگی کر سکیں۔

Read Comments