شہر قائد میں زمین کی لرزش تھم نہ سکی، منگل کو زلزلے کے 19ویں جھٹکے نے شہریوں کو ایک بار پھر تشویش میں مبتلا کر دیا۔ زلزلے کی شدت 2.5 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق صبح 11 بجکر 34 منٹ پرزلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جن کا مرکز شمال مشرقی ڈی ایچ اے سٹی سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ زلزلے کی گہرائی 30 کلومیٹر زیر زمین ریکارڈ کی گئی۔
اس سے قبل بھی صبح 9 بجکر 57 منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جن کی شدت 2.8 اور گہرائی 40 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کا مرکز اس وقت ملیر کے جنوب مشرقی علاقے کے قریب تھا۔
چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر لغاری کے مطابق کراچی کے اطراف موجود فالٹ لائن متحرک ہو چکی ہے، جہاں زیر زمین توانائی جمع ہو رہی ہے۔ جب تک یہ توانائی خارج نہیں ہو جاتی، زلزلے کے جھٹکے وقفے وقفے سے محسوس کیے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید جھٹکوں کا امکان موجود ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال فالٹ لائن کی مسلسل سرگرمی کی علامت ہے اور اس پر مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔
کراچی میں زلزلوں کی لہر معمہ بن گئی، 24 گھنٹوں میں 10 جھٹکے
ارلی سونامی وارننگ سیل کراچی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق یکم جون سے اب تک کراچی میں مجموعی طور پر 19 زلزلے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے سب سے زیادہ شدت 3.6 میگنیٹیوڈ جبکہ کم ترین شدت 2.1 میگنیٹیوڈ ریکارڈ کی گئی۔
ارلی سونامی وارننگ سیل کراچی کے مطابق 11 جھٹکے ضلع ملیر میں محسوس کیے گئے، جبکہ دیگر جھٹکوں کا مرکز کورنگی کا جنوب مغربی حصہ اور ڈی ایچ اے کا شمال مشرقی علاقہ رہا۔