سینیئر سیاستدان مصطفٰی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ الیکشن کی کریڈیبلٹی ختم ہو چکی ہے، یہ کھوکھلی ایکسر سائز ہے، لگتا ہے کہ اب کھلی بولی لگے گی۔ انھوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں پی ٹی آئی کی احتجاجی کال کو کیا رسپانس ملتا ہے، حکومت کی ذمے داری ہے کہ حالات بہتر بنائیں، پی ٹی آئی کا مسئلہ ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے۔ حکومت اور پی ٹی آئی کو ساتھ بیٹھنا چاہیے۔
سینیئر سیاستدان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے آج نیوز کے پروگرام “ نیوز انسائیٹ وِد عامر ضیا “ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی بحران کا بوجھ براہِ راست عوام پر پڑ رہا ہے جبکہ حکمران اور اپوزیشن جماعتیں محض اقتدار کی کرسی کے گرد ”میوزیکل چیئرز“ کا کھیل کھیل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہی دائرے کا سفر جاری رہا تو کوئی بہتری ممکن نہیں۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے دی گئی احتجاجی کال کو عوامی سطح پر کیا ردِعمل ملتا ہے۔ مذہبی جماعتیں بھی شادی کی عمر سے متعلق قانون سازی پر سڑکوں پر آنے کی کال دے چکی ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام میں سینیئر سیاستدان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کی بہتری حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے، لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ براہِ راست اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتی ہے، جو سیاسی عمل کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کو چاہیے کہ وہ ساتھ بیٹھ کر بات چیت کریں تاکہ سیاسی استحکام ممکن ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کی کریڈیبلٹی ختم ہو چکی ہے، یہ اب ایک کھوکھلی مشق بن چکی ہے، جس میں لگتا ہے جیسے کھلی بولی لگائی جا رہی ہو۔
اپنی گفتگو میں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں عوامی مسائل پر بات ہی نہیں ہو رہی، اور اصل قومی ایشوز مسلسل نظر انداز ہو رہے ہیں۔