Aaj Logo

اپ ڈیٹ 02 جون 2025 08:16pm

بھارت کی آبی جارحیت، ڈیموں کی اسٹوریج اور نظام آبپاشی متاثر ہونے لگا

سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے بعد بھارت کے پانی روکے جانے کی وجہ سے پاکستان میں خریف کی فصل شدید متاثر ہو رہی ہے، منگلا اور تربیلا ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں تیزی سے کمی ہونے لگی، ارسا کے تازہ اعداد وشمار کے مطابق پانی کے بہاؤ میں مجموعی طور پر21 فیصد کمی اور دو اہم ڈیموں منگلا اور تربیلا میں تقریباً 50 فیصد لائیو اسٹوریج کی کمی کا سامنا ہے، منگلا اور تربیلا پنجاب اور سندھ میں آبپاشی کے لیے پانی فراہم کرنے اور ہائیڈرو پاور پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

بھارت کی جانب سے دریاؤں کے پانی کے بہاؤ میں روزانہ کمی و بیشی معمول بن چکی ہے، جس کے باعث پاکستان میں ڈیموں کی اسٹوریج صلاحیت متاثر ہونے لگی ہے۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے حکام کے مطابق بھارت کبھی پانی کے بہاؤ میں اچانک کمی کر دیتا ہے اور کبھی غیر متوقع اضافہ، جس کا براہِ راست اثر پاکستان کے آبی ذخائر پر پڑ رہا ہے۔

حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو منگلا ڈیم میں پانی بھرنے کا عمل متاثر ہو سکتا ہے، جو آئندہ موسمِ خریف میں زرعی ضروریات کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ ارسا کے مطابق پانی کی کمی کے پیشِ نظر منگلا سے اخراج 10 ہزار کیوسک سے بڑھا کر 25 ہزار کیوسک کر دیا گیا ہے تاکہ متوازن فراہمی جاری رکھی جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بھارت کی جانب سے پانی کے بہاؤ میں اس قسم کی غیر متوقع تبدیلیوں کا سلسلہ جاری رہا تو پنجاب میں چاول کی کاشت شدید متاثر ہو سکتی ہے، جو ملک کی زرعی معیشت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔

ارسا حکام نے اس معاملے پر سنجیدہ نوٹس لینے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور عالمی سطح پر بھی اس مسئلے کو اجاگر کرنے کی سفارش کی ہے تاکہ بھارت کو بین الاقوامی معاہدوں کا پابند بنایا جا سکے۔

Read Comments