وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ مورو میں جئے سندھ کے کالعدم شفیع برفت گروپ نے احتجاج کی کال دی، گروپ صوبے میں اہم تنصیبات پر حملوں میں ملوث رہا، شفیع برفت جسمم کا سربراہ ہے، مورو میں گاڑیاں اور وزیر داخلہ کا گھر جلانے میں جسمم برفت گروپ ملوث ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ شفیع برفت گروپ کئی عرصے سے بیرون ملک مقیم ہے، شفیع برفت گروپ سندھ میں اہم تنصیبات پر حملوں میں ملوث رہا، جئے سندھ کا شفیع برفت گروپ دوست ممالک کے شہریوں پر حملوں میں ملوث ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ مورو میں بھی جئے سندھ کے کالعدم شفیع برفت گروپ نے احتجاج کی کال دی تھی، مورو احتجاج کے دوران شر پسند لوگ موجود تھے، کئی لوگوں کے پاس دھماکا خیز مواد تھا، شرپسند افراد نے پولیس پر حملہ اور فائرنگ کی، شرپسندوں نے صوبائی وزیر داخلہ کے گھر پر بھی حملہ کیا، مورو میں ہنگامہ آرائی سے 8 افراد زخمی ہوئے۔
وزیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ شفیع برفت جسمم کا سربراہ ہے، ٹرین دھماکوں اور غیرملکیوں پر حملوں میں جسمم ملوث رہی، چند دنوں سے پاکستان کے خلاف سازشیں ہوتی رہی ہیں، حالیہ واقعات کے بعد پراکسیز سرگرم ہوگئی ہیں، احتجاج کرنے والوں کے پاس آتش گیر مواد بیگ پیک تھا، کچھ لوگوں نے کہا چلو چلو لنجارہاؤس چلو، وہاں جو آگ لگی اس میں کیمیکل استعمال کیا گیا، یہ مظاہرین نقاب پوش تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے جوانوں کو یکطرفہ ٹارگٹ کیا گیا، پولیس کے جوانوں پر تشدد کیا گیا ان کو زدوکوب کیا گیا، اسی سیاسی جماعت نے ملک دشمن نعرے بازی کی، انہوں نے آئل ٹینکرز کو بھی آگ لگائی، شرپسندوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے دونوں افراد دم توڑ گئے۔
واضح رہے کہ سندھ میں کینالز کی تعمیر کے خلاف احتجاج کے دوران صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار کے آبائی ضلع نوشہرو فیروز کے شہر مورو میں جھڑپوں کے دوران 2 افراد جاں بحق ڈی ایس پی اور 6 پولیس اہلکاروں سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔
مظاہرین نے وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کے گھر پر بھی حملہ کیا، مورو بائی پاس روڈ پر 2 ٹریلرز کو بھی نشانہ بنایا۔