Aaj Logo

شائع 26 مئ 2025 11:24am

آشوب چشم: مون سون کے موسم میں بڑھتا ہوا خطرہ اور احتیاطی تدابیر

آشوب چشم، جسے ”گلابی آنکھ“ بھی کہا جاتا ہے، ایک سوزش ہے جو آنکھ کے سفید حصے اور اندرونی پلکوں کو ڈھانپنے والی شفاف جھلی کو متاثر کرتی ہے۔

یہ بیکٹیریل یا وائرل انفیکشن کے ساتھ ساتھ الرجی کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر مون سون کے موسم میں، جب الرجین کی نمائش، ذاتی اشیاء کا اشتراک، اور آلودہ بارش کے پانی سے رابطہ بڑھتا ہے، تو اس انفیکشن کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

بند آنکھوں اور اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت دینے والے لینس تیار

ڈاکٹرز کے مطابق مون سون کا موسم وہ وقت ہوتا ہے جب آشوب چشم کی بیماری سب سے زیادہ پھیلتی ہے۔ نمی اور رطوبت کی زیادتی بیکٹیریا اور وائرس کی نشوونما کے لیے بہترین ماحول فراہم کرتی ہے، جس سے اس موسم میں آنکھوں میں انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے۔

آشوب چشم کی عام علامات میں آنکھوں میں لالی، درد، پانی یا پیپ کا اخراج، اور آنکھوں میں شدید جلن شامل ہیں۔ بعض افراد دھندلا دیکھنے یا روشنی کی حساسیت کا بھی سامنا کر سکتے ہیں۔

دل کیلئے شدید نقصان پہنچانے والے نیند کے اوقات کونسے ہیں؟

اگرچہ اکثر یہ حالت ایک ہفتے کے اندر خود ہی ٹھیک ہو جاتی ہے، پھر بھی صحیح علاج اور وجہ کی تشخیص کے لیے ماہر چشم سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

مون سون میں آشوب چشم سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر:

ڈاکٹر مون سون کے موسم میں آشوب چشم سے بچاؤ کے لیے چند احتیاطی تدابیر بتاتے ہیں۔

پھول اور بند گوبھی سے پیٹ میں گیس ہوتی ہے؟ اس طریقے سے پکائیں

آنکھوں کو چھونے یا رگڑنے سے گریز کریں۔

اپنے ہاتھوں کو باقاعدگی سے دھوئیں۔

ذاتی اشیاء جیسے تولیے اور چشمے کو شیئر کرنے سے اجتناب کریں۔

باہر نکلتے وقت حفاظتی چشمہ پہنیں۔

کانٹیکٹ لینز کا استعمال کرتے وقت مناسب حفظان صحت برقرار رکھیں۔

ڈاکٹرز مزید کہتے ہیں ، ”خود ادویات سے گریز کریں، کیونکہ آنکھوں کے قطرے مرض کی اصل وجہ کو نہیں حل کرتے اور حالت کو مزید خراب کر سکتے ہیں۔ آنکھوں کی دیکھ بھال کے ماہر سے مناسب علاج اس موسم میں آپ کی بینائی کی حفاظت کے لیے ضروری ہے۔“

بارش کے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے ہم آشوب چشم کے پھیلاؤ کو روک سکتے ہیں اور اپنی آنکھوں کی صحت کو بہتر رکھ سکتے ہیں۔

Read Comments