ہم میں سے اکثر نے یہ جملہ سنا ہوگا، ’نیند پوری کر لو، ورنہ طبیعت خراب ہو جائے گی۔‘ لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ نیند کی کمی صرف تھکن یا چڑچڑے پن تک محدود نہیں، بلکہ یہ ہمارے دل جیسے حساس عضو پر بھی جان لیوا اثر ڈال سکتی ہے؟
نیند انسان کی صحت کے لئے ایک لازمی جزو ہے، اور اس کی اہمیت کو نظرانداز کرنا صحت کے سنگین مسائل کی طرف لے جا سکتا ہے۔ اکثر ہم سب ہی اپنی روزمرہ کی مصروفیات کی بنا پر نیند کو ایک معمولی چیز سمجھ لیتے ہیں، اور کئی مرتبہ اسے نظرانداز کر دیتے ہیں۔ لیکن، کیا آپ جانتے ہیں کہ نیند کی کمی صرف تھکن اور چڑچڑاپن کا سبب نہیں بنتی، بلکہ یہ آپ کے دل، دماغ اور پورے جسم کی صحت پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے؟
حالیہ سائنسی تحقیق نے نیند کے ہمارے جسم پر اثرات کو نئی روشنی میں پیش کیا ہے، اور یہ ثابت کیا ہے کہ چند دنوں کی کم نیند سے بھی ہمارے خون میں ایسی تبدیلیاں آ سکتی ہیں جو دل کے مسائل اور دیگر سنگین امراض کا باعث بن سکتی ہیں۔
دراصل نیند صرف آرام کا ذریعہ نہیں بلکہ ایک قدرتی علاج ہے جو جسم، دماغ اور دل کو صحت مند رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن آج کی تیز رفتار زندگی، سمارٹ فونز، نیٹ فلکس اور سوشل میڈیا نے ہماری نیند کو سب سے کم ترجیح بنا دیا ہے، اور اس غفلت کی قیمت ہم اپنے دل سے یعنی دل کے عارضے سے چکا رہے ہیں۔
ہر عمر کی خواتین کی صحتمند متوازن زندگی کیلئے بہترین راز
سوئیڈن کی اپسالا یونیورسٹی کی ایک حالیہ تحقیق نے اس تشویشناک حقیقت کو بے نقاب کیا ہے کہ اگر صرف تین راتوں تک نیند محدود کر دی جائے (یعنی صرف چار گھنٹے فی رات)، تو خون میں ایسے پروٹینز کی سطح بڑھ جاتی ہے جو سوزش پیدا کرتے ہیں۔ یہ پروٹینز دل کی بیماریوں، شریانوں کی بندش اور دھڑکن کی بے ترتیبی جیسے مسائل کا آغاز کر سکتے ہیں۔
ایک اور تحقیق، جو برطانوی اخبار ’انڈیپنڈنٹ‘ میں شائع ہوئی، نے اس بات کو مزید تقویت دی کہ نیند کی کمی سے دل کی شریانوں کو مستقل نقصان پہنچتا ہے۔ خون میں سوزش سے متعلق پروٹینز کا بڑھنا ایک ’خاموش دشمن‘ ہے، جو وقت کے ساتھ دل کو کمزور کر دیتا ہے۔
بڑھتی عمر کی خواتین توانائی بحال رکھنے کے لیے غذا میں تبدیلی لائیں
یہ صرف نیند کی مدت ہی نہیں بلکہ اس کا وقت بھی بہت اہم ہے۔ رات گئے جاگنا اور صبح دیر سے سونا ہماری حیاتیاتی گھڑی کو متاثر کرتا ہے۔ محققین نے پایا کہ نیند کی کمی کے بعد صبح اور شام کے وقت خون میں پروٹینز کی سطح میں نمایاں فرق آتا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ ہمارا جسم نیند کے اوقات کے مطابق مختلف ردعمل دیتا ہے۔
تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوا ہے کہ نیند کی کمی ورزش کے فوائد کو کم کر دیتی ہے۔ دل اور دماغ کے لیے مفید پروٹینز جیسے BDNF اور انٹیرلوکین کی سطح نیند کی کمی میں کمزور ہو جاتی ہے، جو کہ نہایت خطرناک اشارہ ہے۔
آئیے جانتے ہیں نیند کے غلط اوقات کون سے ہیں؟
اگر آپ بتائے گئے معمولات پر عمل کر رہے ہیں، تو جان لیں کہ یہ آپ کے دل کے لیے شدید نقصان دہ ہو سکتے ہیں، جیسے رات 12 بجے کے بعد سونا اور صبح دیر سے اٹھنا، نیند کا بار بار منقطع کرنا (مثلاً موبائل چیک کرنا یا الارم پر اسنوزکرنا)، روزانہ 6 گھنٹے سے کم سونا، ہفتے کے دنوں میں نیند کی کمی اور ویک اینڈ پر اسے پورا کرنے کی کوشش کرنا جیسے عوامل بہت نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔
دہی کا استعمال خواتین کی صحت مفید کیوں؟
اس معاملے کو اہمیت دیں اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ صحت دنیا کی سب سے بڑی نعمت ہے لہٰذا سختی سے کچھ باتوں پر عمل کر کے عادات اور طرزِ زندگی کو بہتر کرنا ہوگا ورنہ صحت، پیسہ اور وقت داؤ پر لگانا ہوگا۔ اپنے طرزِ زنداگی کو بہتر کرنے کے لئے رات کو 10 بجے سے پہلے سونا دل کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے، لہٰذا رات کو جلدی سوئیں، روزانہ کم از کم 7-8 گھنٹے کی پُرسکون نیند کو معمول بنائیں، سونے سے ایک گھنٹہ پہلے موبائل، لیپ ٹاپ اور دیگر اسکرینز کا استعمال بند کردیں۔ ماحول پر توجہ دیں اور کمرے کو اندھیرا، پُرسکون اور ٹھنڈا رکھیں تاکہ نیند آسانی سے آئے۔
یاد رکھیں دل ایک خاموش سپاہی ہے جو ہر لمحہ ہماری خدمت کرتا ہے۔ اگر ہم اسے آرام نہ دیں، تو یہ سپاہی بھی کمزور ہو جاتا ہے۔ نیند کو قربان کر کے ہم خود کو نہ صرف ذہنی تھکن بلکہ قلبی خطرات کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ نیند ایک بہت لازمی ضرورت ہے۔